وائس آف امریکہ نے وائٹ ہاوس کے حوالے سے خبر دی کہ یہاں پولیس کے محکمے میں اصلاحات کے مسودے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ پولیس کو بہر حال سلامتی کے محاذ پر اختیارات کے حوالے سے جو چھوٹ حاصل ہے اسے کم یا محدود نہیں کیا جائے گا۔ ویسے ڈیموکریٹس کی جانب سے پولیس اصلاحات کے معاملے پرجو مجوزہ بل پیر کوسامنے آیا تھا ایوانِ نمائندگان میں پیش کردہ اس بل میں پولیس کو حاصل استثنیٰ محدود کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پریس سیکریٹری کیلی میکنینی نے کہا تھا کہ مظاہرین کے پولیس سے متعلق خدشات کے حل کے لیے حکومت نے اپنا مسودہ تیار کر لیا ہے جو آخری مراحل میں ہے اور اس کی تفصیلات جلد بتائی جائیں گی۔
پریس سیکریٹری نے یہ بھی کہا کہ پچھلے دس دنوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پولیس اصلاحات کے مسودے پر بڑی خاموشی اور عرق ریزی سےکام لیا ہے۔ اس کا مقصد ان مسائل کو حل کرنا ہے جن کی وجہ سے ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے پولیس کو بہر حال اختیارات سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔ اس سے پولس محکمے کی فعالیت متاثر ہو گی۔
واضح رہے کہ 25 مئی کو جارج فلائیڈ کی پولیس تحویل میں ہلاکت کے بعد سے امریکہ بھر میں مظاہرے جاری ہیں اور مظاہرین پولیس اصلاحات اور پولیس کی فنڈنگ کم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹ ارکان بھی انہی مطالبات کے پیشِ نظر پولیس اصلاحات کے مسودے پر کام کر رہے ہیں۔