9/11 حملوں کی 20 ویں برسی کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاوس سے چھ منٹ کا ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔
اپنے اس ویڈیو پیغام کو شیئر کرتے ہوئے جو بائیڈن نے لکھا ہے کہ 11 ستمبر 2001 کے 20 سال بعد ہم ان 2،977 جانوں کو یاد کرتے ہیں جو ہم نے کھو دی ہیں اور ان لوگوں کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔
انھوں نے مزید لکھا کہ جیسا کہ ہم نے آنے والے دنوں میں دیکھا ہے کہ اتحاد ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔ یہ وہی ہے جو ہمیں بناتا ہے کہ ہم کون ہیں اور ہم اسے نہیں بھول سکتے۔
بائیڈن نے امریکی صدر کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ امریکہ آپ اور آپ کے چاہنے والوں کو یاد کرتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 11ستمبر سن 2001 کے واقعات سے ہم نے کچھ ایسی چیزوں کا بھی مشاہدہ کیا جو نادر ہیں اور اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔
صدر بائیڈن نے مزید کہا، امریکا کے لیے جنگ میں اتحاد ہماری سب سے بڑ ی طاقت ہے۔ اتحاد کا مطلب ایک دوسرے کے اور قوم کے تئیں بنیادی احترام اور عقیدت کا جذبہ رکھنا ۔
بائیڈن نے ان افواج کی بھی تعریف کی جنہوں نے حملوں میں اور بعد میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔
ہم فائر فائٹرز ، پولیس افسران اور تعمیراتی کارکنوں ، ڈاکٹروں اور نرسوں، سروس ممبروں اور ان تمام لوگوں کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے بچاؤ ، صحت یابی اور تعمیر نو کے لیے اپنا سب کچھ دیا۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن 9/11 دہشت گرد حملوں کی 20 ویں برسی کے موقع پر نیویارک، پنسلوانیا اور ورجینیا جائیں گے۔
11 ستمبر 2001 کو امریکہ کو اپنی تاریخ کے مہلک ترین دہشت گردانہ حملے میں 3 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
یہ حملہ اتنی شدت کا تھا کہ صرف 102 منٹ کے وقفے میں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے دونوں ٹاور منہدم ہوگئے۔
نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل، امریکہ کی شکست یا جیت
واضح رہے کہ نیویارک میں ہونے والا یہ حملہ امریکہ کی سرزمین پر تاریخ کا بدترین حملہ تھا جس میں تقریباً 3 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے اور دس ہزار افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس حملہ میں مسافر بردار طیاروں کو اغواء کرکے نیویارک میں واقع ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور واشنگٹن میں واقع عسکری مرکز پینٹاگون سے ٹکرا دیا گیا تھا، جس حملے کا مجرم عسکریت پسند تنظیم القاعدہ کو قرار دیا گیا تھا۔