ETV Bharat / international

ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور - مختلف شہروں میں ’اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دلانے کے لیے مظاہرے کر رہی تھیں

ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' کو قانونی حیثیت دینے والے ایک بل کو ارجنٹینا کی سینیٹ نے منظور کرلیا ہے۔

in landmark decision, argentina passes abortion bill
ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور
author img

By

Published : Dec 30, 2020, 7:54 PM IST

جنوبی امریکی ملک ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دینے والا بل سینیٹ سے منظور ہوگیا ہے۔

ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور

ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' کو قانونی منظوری ملنے کے بعد اس بل کی حامی خواتین نے ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کی سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔

یاد رہے کہ گذشتہ کئی برس سے ارجنٹینا میں ہزاروں خواتین ملک کے مختلف شہروں میں ’اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دلانے کے لیے مظاہرے کر رہی تھیں۔

in landmark decision, argentina passes abortion bill
ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور

مظاہرہ کر رہی ایک خاتون ریناتا وسمارہ نے کہا کہ 'میں ایک لڑکی کی ماں ہوں اور میں جانتی ہوں کہ اسے آگے چل کر مزید حقوق حاصل ہوں گے۔

بل کے مخالفین نے سینیٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ اس کے خلاف لڑتے رہیں گے۔

سماجی کارکن انا لورا ایسناولا نے کہا کہ 'یہ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہم آگے بھی خواتین کی حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے جنھیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

ارجنٹینا کے سینیٹر کے چیمبر میں 12 گھنٹے کی لمبی بحث کے بعد اسقاط حمل کا بل بالآخر منظور ہوگیا۔ اس بل کے حمایت میں 38 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 29 ووٹ ڈالے گئے۔

ووٹ کا مطلب یہ ہے کہ حمل کے 14 ویں ہفتہ تک پوپ فرانسس کے آبائی وطن میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دی جائے گی اور اس وقت کے بعد ماں کے جان کو خطرہ ہونے کی صورت میں بھی اسقاط حمل کرنا درست ہوگا۔

in landmark decision, argentina passes abortion bill
ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور

اس کا اثر پورے براعظم میں پڑے گا جہاں یہ طریقہ کار بڑی حد تک غیر قانونی ہے۔

اس بل کو ارجنٹینا کے چیمبر کے ارکان نے پہلے ہی منظور کرلیا تھا اور اسے صدر البرٹو فرنانڈیز کی حمایت حاصل ہے، یعنی سینیٹ کا ووٹ اس کی آخری رکاوٹ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کے عدن ہوائی اڈے پر دھماکہ، چار ہلاک، متعدد زخمی

اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے لیے ارجنٹینا لاطینی امریکہ کا سب سے بڑا ملک ہوگا اور اس فیصلے کو بہت قریب سے دیکھا جارہا ہے۔

یوروگوئے، کیوبا، میکسیکو سٹی، میکسیکو کی اوکسکا ریاست، اینٹیلس اور فرانسیسی گیانا میں اسقاط حمل پورے خطے میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس کے شروع میں ارجنٹینا کے صدر البرٹو فرنانڈیز نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ یہ 21 ویں صدی ہے اس لیے خواتین کو اپنی صحت سے متعلق فیصلے کرنے کی آزادی ہونی چاہیے اور کسی بھی فرد کو اپنے جسم پر مکمل اختیار ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ البرٹو فرنانڈیز صدر بننے سے پہلے سے ہی ’اسقاط حمل‘ کے حمایتی تھے۔

صدر بننے سے قبل چلائی جانے والی مہم میں بھی انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو وہ ’اسقاط حمل‘ کو قانونی قرار دلائیں گے۔

جنوبی امریکی ملک ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دینے والا بل سینیٹ سے منظور ہوگیا ہے۔

ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور

ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' کو قانونی منظوری ملنے کے بعد اس بل کی حامی خواتین نے ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کی سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔

یاد رہے کہ گذشتہ کئی برس سے ارجنٹینا میں ہزاروں خواتین ملک کے مختلف شہروں میں ’اسقاط حمل‘ کو جائز قرار دلانے کے لیے مظاہرے کر رہی تھیں۔

in landmark decision, argentina passes abortion bill
ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور

مظاہرہ کر رہی ایک خاتون ریناتا وسمارہ نے کہا کہ 'میں ایک لڑکی کی ماں ہوں اور میں جانتی ہوں کہ اسے آگے چل کر مزید حقوق حاصل ہوں گے۔

بل کے مخالفین نے سینیٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ اس کے خلاف لڑتے رہیں گے۔

سماجی کارکن انا لورا ایسناولا نے کہا کہ 'یہ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور ہم آگے بھی خواتین کی حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے جنھیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

ارجنٹینا کے سینیٹر کے چیمبر میں 12 گھنٹے کی لمبی بحث کے بعد اسقاط حمل کا بل بالآخر منظور ہوگیا۔ اس بل کے حمایت میں 38 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 29 ووٹ ڈالے گئے۔

ووٹ کا مطلب یہ ہے کہ حمل کے 14 ویں ہفتہ تک پوپ فرانسس کے آبائی وطن میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دی جائے گی اور اس وقت کے بعد ماں کے جان کو خطرہ ہونے کی صورت میں بھی اسقاط حمل کرنا درست ہوگا۔

in landmark decision, argentina passes abortion bill
ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور

اس کا اثر پورے براعظم میں پڑے گا جہاں یہ طریقہ کار بڑی حد تک غیر قانونی ہے۔

اس بل کو ارجنٹینا کے چیمبر کے ارکان نے پہلے ہی منظور کرلیا تھا اور اسے صدر البرٹو فرنانڈیز کی حمایت حاصل ہے، یعنی سینیٹ کا ووٹ اس کی آخری رکاوٹ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کے عدن ہوائی اڈے پر دھماکہ، چار ہلاک، متعدد زخمی

اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے لیے ارجنٹینا لاطینی امریکہ کا سب سے بڑا ملک ہوگا اور اس فیصلے کو بہت قریب سے دیکھا جارہا ہے۔

یوروگوئے، کیوبا، میکسیکو سٹی، میکسیکو کی اوکسکا ریاست، اینٹیلس اور فرانسیسی گیانا میں اسقاط حمل پورے خطے میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس کے شروع میں ارجنٹینا کے صدر البرٹو فرنانڈیز نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ یہ 21 ویں صدی ہے اس لیے خواتین کو اپنی صحت سے متعلق فیصلے کرنے کی آزادی ہونی چاہیے اور کسی بھی فرد کو اپنے جسم پر مکمل اختیار ہونا چاہیے۔

یاد رہے کہ البرٹو فرنانڈیز صدر بننے سے پہلے سے ہی ’اسقاط حمل‘ کے حمایتی تھے۔

صدر بننے سے قبل چلائی جانے والی مہم میں بھی انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ صدر بن گئے تو وہ ’اسقاط حمل‘ کو قانونی قرار دلائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.