ETV Bharat / international

امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا

امریکی کانگریس کو قانون سازی کے لئے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں۔ کچھ غیر معمولی حالات میں صدر بل پر دستخط نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ویٹو کرتے ہیں۔ ایسے پالیسی ساز معاملوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کر کے صدر کے ویٹو کو مسترد کر کے اس بل کو قانون بنا سکتے ہیں۔

Trump
Trump
author img

By

Published : Jan 2, 2021, 10:40 AM IST

امریکی کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ نے مالی سال 2021 کے قومی دفاعی بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا ہے۔

امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا
جمعہ کے روز اس بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دوتہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے اس ویٹو کو مسترد کردیا۔ سینیٹ کے اس فیصلہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے کہ ان کے دور میں یہ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔
سینیٹ نے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ (اے ڈی اے اے ) کے نام سے یہ دفاعی بل 81–13 کے فرق سے منظور کیا ہے۔ 23 دسمبر کو امریکی صدر نے اس بل پر ویٹو کا اعلان کیا تھا۔ امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان نمائندگان نے 740 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات کے بل کو 322۔87 کے فرق سے پیر کو ہی منظور کرلیا تھا۔ ایوان نمائندگان نے بل پر غور کے لئے اسے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجا تھا۔ صرف اس بل کے ذریعے ہی آئندہ ایک سال تک امریکہ کی دفاعی پالیسی پر خرچ کیا جائے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ جو چند ہفتوں میں عہدہ صدارت چھوڑنے والے ہیں، نے بل کی کچھ شقوں پر مخالفت کی تھی۔ انہوں نے ان پالیسیوں کی مخالفت کی ہے جو افغانستان اور یوروپ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کرتی ہیں۔
این ڈی اے اے میں نارڈ اسٹریم 2 پائپ لائن منصوبے پر پابندی عائد کرنے اور روسی میزائل دفاعی نظام ایس -400 خریدنے کے حوالہ سے ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے بھی ایک شق ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ امریکی کانگریس کو قانون سازی کے لئے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں۔ کچھ غیر معمولی حالات میں صدر بل پر دستخط نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ویٹو کرتے ہیں۔ ایسے پالیسی ساز معاملوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کرکے صدر کے ویٹو کو مسترد کرکے اس بل کو قانون بنا سکتے ہیں۔

امریکی کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ نے مالی سال 2021 کے قومی دفاعی بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا ہے۔

امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کردیا
جمعہ کے روز اس بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دوتہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے اس ویٹو کو مسترد کردیا۔ سینیٹ کے اس فیصلہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے کہ ان کے دور میں یہ ایسا پہلی بار ہوا ہے۔
سینیٹ نے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ (اے ڈی اے اے ) کے نام سے یہ دفاعی بل 81–13 کے فرق سے منظور کیا ہے۔ 23 دسمبر کو امریکی صدر نے اس بل پر ویٹو کا اعلان کیا تھا۔ امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان نمائندگان نے 740 ارب ڈالر کے دفاعی اخراجات کے بل کو 322۔87 کے فرق سے پیر کو ہی منظور کرلیا تھا۔ ایوان نمائندگان نے بل پر غور کے لئے اسے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجا تھا۔ صرف اس بل کے ذریعے ہی آئندہ ایک سال تک امریکہ کی دفاعی پالیسی پر خرچ کیا جائے گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ جو چند ہفتوں میں عہدہ صدارت چھوڑنے والے ہیں، نے بل کی کچھ شقوں پر مخالفت کی تھی۔ انہوں نے ان پالیسیوں کی مخالفت کی ہے جو افغانستان اور یوروپ سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کرتی ہیں۔
این ڈی اے اے میں نارڈ اسٹریم 2 پائپ لائن منصوبے پر پابندی عائد کرنے اور روسی میزائل دفاعی نظام ایس -400 خریدنے کے حوالہ سے ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کیلئے بھی ایک شق ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ امریکی کانگریس کو قانون سازی کے لئے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں۔ کچھ غیر معمولی حالات میں صدر بل پر دستخط نہیں کرتے اور نہ ہی اسے ویٹو کرتے ہیں۔ ایسے پالیسی ساز معاملوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کرکے صدر کے ویٹو کو مسترد کرکے اس بل کو قانون بنا سکتے ہیں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.