امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اسحاق ہرزوگ کو اسرائیل کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
یہودی ایجنسی نامی غیر منفعتی تنظیم کے سربراہ ہرزوگ بدھ کے روز اسرائیل کے 11 ویں صدر منتخب ہوئے۔ بائیڈن نے بدھ کے روز کہا کہ ’’امریکی عوام کی طرف سے میں ہرتزوگ کو اسرائیل کے 11 ویں صدر منتخب ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہرزوگ نے اپنے پورے کیریئر میں اسرائیل کی سلامتی کو مستحکم بنانے، بات چیت کو آگے بڑھانے اور عالمی یہودی برادری کے مابین تعلقات فروغ دینے کے اپنے اٹل عزم کا مظاہرہ کیا ہے‘‘۔
انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ ہرزوگ کے دور میں امریکہ اور اسرائیل کے مابین تعلقات مستحکم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکتداری اور قریبی دوستی کے تیئں خودسپردگی کا اعترام کرتے ہیں۔
ہرزوگ کو 120 رکنی کینیسٹ میں 87 ووٹ حاصل ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ 60 سالہ ہرزوگ اسرائیل کی لیبر پارٹی کے سابق سربراہ اور حزب اختلاف کے رہنما رہے ہیں۔ وہ 2013 کے پارلیمانی انتخابات میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے خلاف مقابلے میں ناکام ہو گئے تھے۔ وہ صیہونیوں کے ایک ممتاز گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد چیم ہرتزوگ صدر منتخب ہونے سے قبل اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر تھے۔ ان کے چچا ابا ایبان اسرائیل کے پہلے وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ اور امریکہ میں سفیر تھے۔ ان کے دادا ملک کے پہلے چیف ربی تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اساک ہرزوگ، اسرائیل کے نئے صدر منتخب
ہرزوگ نے یہودی ایجنسی کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں، یہ ایک غیر منفعتی تنظیم ہے جہاں پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کے بعد گذشتہ تین سالوں سے اسرائیل میں امیگریشن کو فروغ دینے کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہے تھے۔