امریکی صدر جو بائیڈن نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی رہائش گاہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی سلامتی ٹیم کو عراق کی خودمختاری کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ ’’عراق میں دہشت گردانہ حملے کے مرتکب افراد کا احتساب ہونا چاہیئے۔ میں ان لوگوں کی شدید مذمت کرتا ہوں جو عراق کے جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کے لیے تشدد کا استعمال کر رہے ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی قومی سلامتی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ عراق کی سکیورٹی فورسز کو ہر طرح کی مناسب مدد فراہم کرے۔ امریکہ عراق کی حکومت اور عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے کیونکہ وہ ملک کی خودمختاری اور آزادی کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔
دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے الکاظمی سے ان کی رہائش گاہ پر ڈرون حملے کے بعد ٹیلی فون پر بات کی۔
محکمہ خارجہ کے مطابق بلنکن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ حملے کی تحقیقات میں عراقی سیکورٹی فورسز کی مدد کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق کے وزیراعظم ڈرون حملے میں زخمی
خیال رہے کہ اتوار کو علی الصبح عراقی وزیر اعظم کی رہائش گاہ کو نشانہ بناتے ہوئے کاتیوشا راکٹ داغا گیا تھا جس میں الکاظمی کو معمولی چوٹیں آئیں اور انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔
ڈرون حملے میں ان کے کئی سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ الکاظمی نے کہا ہے کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں اور ملک کی خاطر امن وامان کو برقرار رکھنا سب پر لازم ہے۔