امریکی صدر جو بائیڈن نے قطری امیر تمیم بن حماد الثانی کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو میں افغانستان سے لوگوں کے انخلاء کو "تاریخ کا سب سے بڑا فضائی انخلاء" قرار دیا ہے۔ یہ اطلاع وہائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں دی ہے۔
قطر اس وقت ہزاروں امریکی شہریوں، افغان باشندوں اور دوسرے ممالک کے لوگوں کے افغانستان سے روانہ ہونے کے لئے ایک ٹرانزٹ ملک کے طور پر کام کر رہا ہے، جنہیں امریکی ٹرانسپورٹ طیاروں کے ذریعہ نکالا جا رہا ہے۔
وہائٹ ہاؤس نے جمعہ کی دیر شب ایک بیان میں کہا کہ "صدر نے یہ ذکر کیا کہ یہ تاریخ کی سب سے بڑی ایئر لفٹ ہے اور یہ کہ قطر کی فوری مدد کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا کہ روزانہ ہزاروں لوگوں کو منتقل کرنے کی سہولت فراہم کی جائے"۔
جو بائیڈن نے افغان مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے کے لئے قطر کے کردار پر بھی تمیم بن حماد الثانی کا شکریہ ادا کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ "دونوں رہنماؤں نے افغانستان اور وسیع تر مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت پر قریبی ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا اور انہوں نے رواں مہینے کے آخر میں بغداد میں ہونے والی علاقائی ممالک کے سربراہی اجلاس کا خیرمقدم کیا"۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انخلا میں دخل نہ دینے کی طالبان کی یقین دہانی
طالبان نے 15 اگست کو کابل پر قبضہ کیا تھا جس کے نتیجے میں امریکی حمایت یافتہ حکومت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ جس کے بعد سے ملک میں خوف و ہراس کی فضا بنی ہوئی ہے اور خصوصاً اقلیتیں اپنے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔