ایسپر نے ہفتہ کو ’دی ریگن نیشنل ڈیفنس فورم‘ میں کہا ’’ہم نے چند برس قبل اس ٹیکنالوجی پر ایک وقفہ لیا تھا، جب ہمارے پاس واضح برتری تھی اور اب ہم جو کر رہے ہیں وہ برابری کا کھیل ہے۔
اس لیے دفاعی شعبہ ہر وہ کام کر رہا ہے، جس سے هائپرسونك ہتھیاروں کے شعبے میں ہمیں برتری حاصل ہو سکے‘‘۔ انہوں نے اس حقیقت پر بھی تشویش ظاہر کی کہ روس جدید طرح کے اسٹریٹجک ہتھیار تیار کر رہا ہے۔