نوجوانوں میں مقبول چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر ایک امریکی عدالت نے جرمانہ عائد کیا۔
امریکہ فیڈرل ٹریڈکمیشن (ایف ٹی سی ) کے ساتھ ہوئے معاہدے کے تحت کمپنی کو 13 برس سے کم عمر کے بچوں کے سبھی ویڈیو ڈلیٹ کرنے ہوں گے۔
کمپنی معاملہ کو ختم کرنے کے لئے رقم دینے پر راضی ہو گئی ہے۔
ایف ٹی سی نے بدھ کے روز اطلاع دی کہ ایپ نے غیر قانونی طور پر 13 سال سے کم عمر کے بچوں سے متعلق ڈیٹا کو جمع کر رکھا ہے۔ اور کمیشن کے مطابق اس قسم کا ریکارڈ بچوں کے قوانین کے منافی ہے اور قابل جرم عمل ہے۔
امریکی کمیشن نے جرمانہ ویڈیو شیئرنگ اپلیکیشن میوزک ایل وائی پر لگایا ہے، جس نے گذشتہ برس اگست میں ٹک ٹاک ساتھ اشتراک کیا ہے اور امریکہ میں اسکے کروڑوں یوزرس ہیں۔
ایف ٹی سی کی تحقیقات میں سامنے آیا کہ والدین کی شکایت کے باوجود کمپنی نے بچوں کی ویڈیو کو ڈلیٹ نہیں کیا تھا۔
واضع رہے کے اس سے قبل امریکہ میں چائلڈ پرائیویسی کے معاملہ میں کئی بڑی تکنیکی کمپنیوں پر بھی جرمانہ لگ چکا ہے۔