وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری جڈ ڈیرے نے کہا کہ ’’صدر ٹرمپ نے آج افغانستان کے صدر اشرف غنی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی اور کیون کنگ اور تیموتھی کی رہائی میں مدد کے لئے خوشی ظاہر کی‘‘۔
اس دوران مسٹر ٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر بات چیت کی۔ اس دوران مسٹر خان نے مغربی ممالک کے دونوں یرغمالوں کی محفوظ رہائی پر خوشی کا اظہار کیا۔
امریکہ کے کیون کنگ اور آسٹریلیا نژاد تیموتھی کو منگل کے روز دہشت گرد تنظیم طالبان سے وابستہ حقانی نیٹ ورک کے تین اعلی کمانڈروں کو چھوڑنے کے عوض رہا کر دیا گیا۔
امریکی یونیورسٹی کے ان دونوں لیکچرارز کو سال 2016 میں طالبان نے اغوا کر لیا گیا تھا۔
اس بات چیت کے دوران مسٹر ٹرمپ اور مسٹر غنی نے افغانستان میں امن کی کوششوں کے سلسلے میں بھی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ ملک میں تشدد کم کرنے میں افغان مذاکرات پر پیش رفت کافی اہم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے امریکہ اور افغانستان میں دہشت گردانہ خطرات سے نمٹنے کے لئے اپنے باہمی مشن کی بھی تصدیق کی۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپيو نے منگل کو امید ظاہر کی تھی کہ گزشتہ چند دنوں میں کابل میں تشدد میں کمی اور یرغمالیوں کی رہائی، افغان امن مذاکرات میں کامیابی کا سبب بن سکتی ہیں۔