ETV Bharat / international

سوڈانی باشندوں کو دلچسپ انداز میں خراج عقیدت - خراج عقیدت

شہر کی دیواروں پر بیماری سے ہلاک ہونے والے ڈاکٹرز کی تصویریں بنانے کے ساتھ گھروں میں رہنے کی باتیں بھی لکھی گئی ہیں۔ اسیل دیاب اپنے فن کو دیکھنے والے لوگوں میں بھی کچھ امید پیدا کرنا چاہتی ہے۔

sd
s
author img

By

Published : May 15, 2020, 8:09 PM IST

افریقی ملک سوڈان میں بھی کورونا سے جنگ جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں کے باشندے ملک سے باہر ہلاک ہونے والے سوڈانی افراد کے تئیں دلچسپ انداز میں خراج عقیدت بھی پیش کر رہے ہیں۔

ویڈیو

دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر ایک فنکارہ اس وائرس کے خطرات کے بارے میں بیداری کی کوشش کے ساتھ ہی وائرس کے خلاف جنگ میں ہلاک ہونے والے ہیلتھ ورکرز کی قربانیوں کو بھی یادگار بنا رہی ہے۔

اسیل دیاب نامی سوڈانی فنکارہ نے بتایا کہ 'میں اُن لوگوں کی پنٹنگ بناتی تھی جو انقلاب کے دوران انتقال کر گئے تھے اور یہ وہی انداز ہے۔ یہ وہ شہید ہیں جو بیماری سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوئے ہیں۔ اور یہ بھی ہماری 'وائٹ آرمی' کے رکن ہیں جو اپنے کام کے ذریعہ بیماری سے مقابلہ کرنے کے ساتھ ہماری مدد کر رہے ہیں۔ اور آخر میں وہ ہماری خاطر اس دنیا سے چلے گئے'۔

اسیل دیاب ایک ایسی فنکارہ ہیں، جو اب تک احتجاج میں ہلاک ہونے والے افراد کی تصویروں پر کام کر رہی تھیں۔ لیکن وبائی بیماری کے درمیان انہوں نے اپنی توجہ اس پر مرکوز کردی۔

شہر کی دیواروں پر بیماری سے ہلاک ہونے والے ڈاکٹرز کی تصویریں بنانے کے ساتھ گھروں میں رہنے کی باتیں بھی لکھی گئی ہیں۔ اسیل دیاب اپنے فن کو دیکھنے والے لوگوں میں بھی کچھ امید پیدا کرنا چاہتی ہے۔

اگرچہ سوڈان میں اب تک کورونا سے محض 1،164 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 64 ہلاکتیں ہوئی ہیں، لیکن اس کے کچھ شہری دوسرے ممالک میں اس وبائی مرض کا شکار ہوئے ہیں۔

اسی طرح برطانیہ میں دو سوڈانی نژاد برطانوی شہری ڈاکٹر امجدالحورانی اور ڈاکٹر عادل الطیار کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہو گئے۔

مہلوک ڈاکٹر عادل الطیار کے بھائی حسن الطیار نے بتایا کہ اس کی موت کی خبر نے مجھے بہت زیادہ متاثر کیا۔ یہ پہلا شخص تھا، جو اس بیماری میں مبتلا ہوا، جسے ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کیا گیا۔ اور یہ اس لئے تھا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ سوڈان میں ہی دفن ہونا چاہتا تھا۔ خدا کا شکر ہے، ان کے مریضوں، دوستوں اور چاہنے والوں کی دعاؤں کے سبب میرے بھائی کی تمنا پوری ہو گئی۔

دونوں ڈاکٹرز کا شمار ملک کی نیشنل ہیلتھ سروس میں ماہر ڈاکٹرز میں تھا۔

خیال رہے کہ کئی دہائیوں کی جنگ اور پابندیوں کے باعث سوڈان میں صحت کا نظام کمزور پڑا ہے۔

لاکھوں افراد پر مشتمل ملک اب بھی گذشتہ برس کی بغاوت سے دوچار ہے، جس نے دیرینہ حکمران عمر البشیر کو اپنی کرسی چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔

افریقی ملک سوڈان میں بھی کورونا سے جنگ جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہاں کے باشندے ملک سے باہر ہلاک ہونے والے سوڈانی افراد کے تئیں دلچسپ انداز میں خراج عقیدت بھی پیش کر رہے ہیں۔

ویڈیو

دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں پر ایک فنکارہ اس وائرس کے خطرات کے بارے میں بیداری کی کوشش کے ساتھ ہی وائرس کے خلاف جنگ میں ہلاک ہونے والے ہیلتھ ورکرز کی قربانیوں کو بھی یادگار بنا رہی ہے۔

اسیل دیاب نامی سوڈانی فنکارہ نے بتایا کہ 'میں اُن لوگوں کی پنٹنگ بناتی تھی جو انقلاب کے دوران انتقال کر گئے تھے اور یہ وہی انداز ہے۔ یہ وہ شہید ہیں جو بیماری سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوئے ہیں۔ اور یہ بھی ہماری 'وائٹ آرمی' کے رکن ہیں جو اپنے کام کے ذریعہ بیماری سے مقابلہ کرنے کے ساتھ ہماری مدد کر رہے ہیں۔ اور آخر میں وہ ہماری خاطر اس دنیا سے چلے گئے'۔

اسیل دیاب ایک ایسی فنکارہ ہیں، جو اب تک احتجاج میں ہلاک ہونے والے افراد کی تصویروں پر کام کر رہی تھیں۔ لیکن وبائی بیماری کے درمیان انہوں نے اپنی توجہ اس پر مرکوز کردی۔

شہر کی دیواروں پر بیماری سے ہلاک ہونے والے ڈاکٹرز کی تصویریں بنانے کے ساتھ گھروں میں رہنے کی باتیں بھی لکھی گئی ہیں۔ اسیل دیاب اپنے فن کو دیکھنے والے لوگوں میں بھی کچھ امید پیدا کرنا چاہتی ہے۔

اگرچہ سوڈان میں اب تک کورونا سے محض 1،164 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 64 ہلاکتیں ہوئی ہیں، لیکن اس کے کچھ شہری دوسرے ممالک میں اس وبائی مرض کا شکار ہوئے ہیں۔

اسی طرح برطانیہ میں دو سوڈانی نژاد برطانوی شہری ڈاکٹر امجدالحورانی اور ڈاکٹر عادل الطیار کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہو گئے۔

مہلوک ڈاکٹر عادل الطیار کے بھائی حسن الطیار نے بتایا کہ اس کی موت کی خبر نے مجھے بہت زیادہ متاثر کیا۔ یہ پہلا شخص تھا، جو اس بیماری میں مبتلا ہوا، جسے ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کیا گیا۔ اور یہ اس لئے تھا کہ وہ اپنے والد کے ساتھ سوڈان میں ہی دفن ہونا چاہتا تھا۔ خدا کا شکر ہے، ان کے مریضوں، دوستوں اور چاہنے والوں کی دعاؤں کے سبب میرے بھائی کی تمنا پوری ہو گئی۔

دونوں ڈاکٹرز کا شمار ملک کی نیشنل ہیلتھ سروس میں ماہر ڈاکٹرز میں تھا۔

خیال رہے کہ کئی دہائیوں کی جنگ اور پابندیوں کے باعث سوڈان میں صحت کا نظام کمزور پڑا ہے۔

لاکھوں افراد پر مشتمل ملک اب بھی گذشتہ برس کی بغاوت سے دوچار ہے، جس نے دیرینہ حکمران عمر البشیر کو اپنی کرسی چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.