ETV Bharat / entertainment

Sudha Bharadwaj on Rhea Chakraborty: سدھا بھردواج کا انکشاف، ریا چکرورتی نے جیل میں اپنے آخری دن قیدیوں کو مٹھائی تقسیم کی

سماجی کارکن سدھا بھردواج اسی جیل میں تھیں جہاں اداکارہ ریا چکرورتی نے اپنے بوائے فرینڈ اور اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کو منشیات فراہمی معاملے میں 28 دن عدالتی تحویل میں گزارے۔ سدھا نے ایک انٹرویو میں جیل میں ریا کے دوسرے قیدیوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کی۔ Sudha Bharadwaj on Rhea Chakraborty

author img

By

Published : Oct 20, 2022, 12:42 PM IST

سدھا بھردواج کا انکشاف، ریا چکرورتی نے جیل میں اپنے آخری دن قیدیوں کو مٹھائی تقسیم کی
سدھا بھردواج کا انکشاف، ریا چکرورتی نے جیل میں اپنے آخری دن قیدیوں کو مٹھائی تقسیم کی

اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد اداکارہ ریا چکرورتی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سال 2020 میں اداکارہ کو اپنے اداکار بوائے فرینڈ سشانت سنگھ راجپوت کو منشیات فراہم کرنے کے معاملے میں ممبئی کے بائیکلہ جیل میں 28 دن گزارنے پڑے۔ اس معاملے میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بھی اداکارہ کے ساتھ پوچھ گچھ ہوتی رہی ہے۔ اب ریا کے ساتھ بائیکلہ جیل میں رہیں سماجی کارکن سُدھا بھردواج نے حال ہی میں جیل کے دوسرے قیدیوں کے ساتھ ریا کے تعلقات کے بارے میں بات کی ہے۔Sudha Bharadwaj on Rhea Chakraborty

سدھا بھردواج نے انکشاف کیا کہ ریا چکرورتی اپنے بارے میں پھیلائی جانے والی بدگمانی کے باوجود ایک مضبوط اور مثبت خاتون کے طور پر ابھر کر آئیں۔ انہیں ایک خصوصی جیل میں رکھا گیا تھا۔ ان کا بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے اور انہوں نے جیل میں آخری دن مٹھائیاں بھی تقسیم کی تھی۔ سدھا بھردواج نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ ' چونکہ وہ ایک سرگرم کارکن ہیں، اس لیے گرفتاری ان کے لیے معمول کی بات بن گئی ہے لیکن ریا نے بہت کم عمری میں اس وقت کو مضبوطی سے پار کیا'۔

سدھا نے نیوزلانڈری کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ 'سشانت سنگھ راجپوت معاملے کو بہت وقت تک گھسیٹا گیا ہے۔ یہ ہر وقت سرخیوں میں تھا اور یہ پاگل پن تھا۔ اس وقت ہم کہتے تھے کہ ریا کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔ ہم اس سے بہت ناخوش تھے۔ لہذا، مجھے بہت خوشی ہوئی کہ انہیں مرکزی بیرک میں نہیں لایا گیا اور انہیں ایک خصوصی جیل میں رکھا گیا۔ میرے خیال میں انہیں وہاں اس لیے رکھا گیا تاکہ وہ ٹی وی نہ دیکھ سکے۔ ہر وقت اپنے کے کیس کے بارے میں سن کر وہ بہت پریشان ہوجاتی تھی'۔

سدھا نے کہا کہ ' وہ جیل کے دوسرے قیدیوں کے ساتھ ملنسار تھی۔ ان کا بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ تھا۔ جیل میں اپنے آخری دن انہوں نے ہم سب کے لیے مٹھائیاں لی تھی۔ اس کے بعد ریا نے بچوں کی فرمائش پر ڈانس بھی کیا تھا'۔ سدھا بھردواج اس بات سے بہت متاثر ہوئیں کہ ریا چکرورتی نے اس برے وقت میں اپنی ہمت نہیں کھوئی اور پوری صورتحال سے نمٹا۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2020 کے جون ماہ میں سشانت سنگھ راجپوت کی موت واقع ہوگئی تھی۔ ان کی موت کے بعد ریا چکرورتی سمیت بالی ووڈ کے کئی نامور شخصیات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سماجی کارکن سدھا بھردواج کو سال 2018 کے بھیما کوریگاؤں تشدد معاملے میں بائیکلہ جیل میں تین سال سے زیادہ عرصہ گزارنے کے بعد گزشتہ سال دسمبر میں جیل سے رہا کیا گیا۔ 61 سالہ بھردواج کو 28 اگست 2018 کو فرید آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ اپنی بیٹی 24 سالہ مائیشا کے ساتھ رہتی ہیں۔

مزید پڑھیں: کالے پینٹ سوٹ میں ریا چکرورتی دلفریب نظر آئی

اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد اداکارہ ریا چکرورتی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سال 2020 میں اداکارہ کو اپنے اداکار بوائے فرینڈ سشانت سنگھ راجپوت کو منشیات فراہم کرنے کے معاملے میں ممبئی کے بائیکلہ جیل میں 28 دن گزارنے پڑے۔ اس معاملے میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بھی اداکارہ کے ساتھ پوچھ گچھ ہوتی رہی ہے۔ اب ریا کے ساتھ بائیکلہ جیل میں رہیں سماجی کارکن سُدھا بھردواج نے حال ہی میں جیل کے دوسرے قیدیوں کے ساتھ ریا کے تعلقات کے بارے میں بات کی ہے۔Sudha Bharadwaj on Rhea Chakraborty

سدھا بھردواج نے انکشاف کیا کہ ریا چکرورتی اپنے بارے میں پھیلائی جانے والی بدگمانی کے باوجود ایک مضبوط اور مثبت خاتون کے طور پر ابھر کر آئیں۔ انہیں ایک خصوصی جیل میں رکھا گیا تھا۔ ان کا بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے اور انہوں نے جیل میں آخری دن مٹھائیاں بھی تقسیم کی تھی۔ سدھا بھردواج نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ ' چونکہ وہ ایک سرگرم کارکن ہیں، اس لیے گرفتاری ان کے لیے معمول کی بات بن گئی ہے لیکن ریا نے بہت کم عمری میں اس وقت کو مضبوطی سے پار کیا'۔

سدھا نے نیوزلانڈری کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ 'سشانت سنگھ راجپوت معاملے کو بہت وقت تک گھسیٹا گیا ہے۔ یہ ہر وقت سرخیوں میں تھا اور یہ پاگل پن تھا۔ اس وقت ہم کہتے تھے کہ ریا کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔ ہم اس سے بہت ناخوش تھے۔ لہذا، مجھے بہت خوشی ہوئی کہ انہیں مرکزی بیرک میں نہیں لایا گیا اور انہیں ایک خصوصی جیل میں رکھا گیا۔ میرے خیال میں انہیں وہاں اس لیے رکھا گیا تاکہ وہ ٹی وی نہ دیکھ سکے۔ ہر وقت اپنے کے کیس کے بارے میں سن کر وہ بہت پریشان ہوجاتی تھی'۔

سدھا نے کہا کہ ' وہ جیل کے دوسرے قیدیوں کے ساتھ ملنسار تھی۔ ان کا بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ تھا۔ جیل میں اپنے آخری دن انہوں نے ہم سب کے لیے مٹھائیاں لی تھی۔ اس کے بعد ریا نے بچوں کی فرمائش پر ڈانس بھی کیا تھا'۔ سدھا بھردواج اس بات سے بہت متاثر ہوئیں کہ ریا چکرورتی نے اس برے وقت میں اپنی ہمت نہیں کھوئی اور پوری صورتحال سے نمٹا۔ قابل ذکر ہے کہ سال 2020 کے جون ماہ میں سشانت سنگھ راجپوت کی موت واقع ہوگئی تھی۔ ان کی موت کے بعد ریا چکرورتی سمیت بالی ووڈ کے کئی نامور شخصیات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سماجی کارکن سدھا بھردواج کو سال 2018 کے بھیما کوریگاؤں تشدد معاملے میں بائیکلہ جیل میں تین سال سے زیادہ عرصہ گزارنے کے بعد گزشتہ سال دسمبر میں جیل سے رہا کیا گیا۔ 61 سالہ بھردواج کو 28 اگست 2018 کو فرید آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ اپنی بیٹی 24 سالہ مائیشا کے ساتھ رہتی ہیں۔

مزید پڑھیں: کالے پینٹ سوٹ میں ریا چکرورتی دلفریب نظر آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.