حیدرآباد: کنگنا رناوت ایک بار پھر کرن جوہر پر برس پڑی ہیں۔ ہفتہ کے روز کنگنا نے سوشل میڈیا پر کرن جوہر کی حالیہ ریلیز فلم راکی اور رانی کی پریم کہانی کی تنقید کی ہے۔ کنگنا نے رنویر سنگھ اور عالیہ بھٹ کی فلم کو ' ڈیلی سوپ سیریل' قرار دیا اور کرن سے کہا کہ وہ نوجوان فلم سازوں کے لیے راہیں ہموار کریں جو 'انقلابی فلمیں' بنانا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اداکارہ نے اپنی تازہ ترین سوشل میڈیا پوسٹ میں رنویر سنگھ کو ایک مشورہ بھی دیا ہے۔Kangana Ranaut on Karan Johar
کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم راکی اور رانی کی پریم کہانی 28 جولائی کو بڑے پردے پر ریلیز ہوگئی ہے۔ فلم نے ہندوستان میں 11.50 کروڑ روپے کا بزنس کیا اور امید ہے کہ ہفتے کے آخر میں یہ باکس آفس پر ایک مضبوط فلم بن کر ابھرے گی۔ جہاں ایک طرف امید ہے کہ فلم باکس آفس پر مثبت کمائی کرے گی وہیں کنگنا رناوت بظاہر کرن جوہر کی ہدایتکاری کی صلاحیت سے متاثر نہیں ہیں۔
رناوت جو گزشتہ چند برسوں سے کرن جوہر کے لیے تلخ رویہ اختیار کی ہوئی ہیں، نے سوشل میڈیا کے ذریعہ فلم ساز پر ایک بار پھر تنقید کی ہے۔ انسٹاگرام اسٹوریز پر کنگنا نے کرن جوہر کی فلم کو تنقید کا نشانہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ فلم 250 کروڑ روپے کے بجٹ سے بنی ہے لیکن یہ ایک ٹیلی ویژن ڈرامہ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ اداکارہ نے کرن کو ہدایتکاری کی دنیا سے ریٹائرمنٹ لینے اور نوجوان فلم سازوں کے لیے راہیں ہموار کرنے کو کہا ہے۔
وہ لکھتی ہیں' شائقین کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ انہوں نے ایسی فلموں کو مسترد کردیا ہے جو نہایت ہی نقلی لگتے ہیں، جن میں نقلی سیٹ اور نقلی کاسٹیوم ہوتے ہیں، حقیقی زندگی میں کون اس طرح کے کپڑے پہنتےہیں اور دہلی میں ایسے گھر کہاں ہیں؟ کیا بکواس ہے، نوے کی دہائی کی اپنی پرانی فلموں کی نقل کرنے پر کرن جوہر کو شرم آنی چاہیے۔۔ وہ اس بیوقوفی پر 250 کروڑ روپے کیسے خرچ کرسکتا ہے؟ ان کو اتنے پیسے کون دیتا ہے جبکہ اصل میں ہنر مند لوگوں کو فنڈز حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہا ہے'۔
کنگنا نے راکی اور رانی کی پریم کہانی کا موازنہ گزشتہ ہفتے ریلیز ہونے والی کرسٹوفر نولان کی ہالی ووڈ فلم اوپن ہائمر سے بھی کیا، جو نیوکلیئر سائنسداں جے رابرٹ اوپن ہائیمر کی زندگی پر مبنی ہے۔ کنگنا نے لکھا کہ ' بھارتی شائقین جوہری ہتھیاروں کی ابتدا اور جوہری سائنس کی پیچیدگیوں پر 3 گھنٹے کی طویل فلم دیکھ رہے ہیں اور یہ نیپو گینگ کا وہی ساس بہو کا رونا، لیکن اس ڈیلی سوپ کو بنانے کے لیے اسے 250 کروڑ روپے کی ضرورت کیوں ہوئی۔۔۔ کرن جوہر کو اسی طرح کی فلم نویں بار بنانے پر شرم آنی چاہیے۔۔۔ خود کو بھارتی سنیما کا پرچم بردار کہنے اور اسے ہمیشہ پیچھے دھکیلنے کے لیے شرم آنی چاہیے۔۔ فنڈز ضائع مت کرو کیونکہ یہ انڈسٹری کے لیے آسان وقت نہیں ہے، ابھی ریٹائر ہوجاؤ اور نوجوان فلمسازوں کو نئی اور انقلابی فلمیں بنانے دو'۔
ایک اور انسٹاگرام اسٹوری میں کنگنا نے رنویر کو کرن جوہر کی طرح کپڑے نہ پہننے پر مشورہ دیا۔ رنویر کے کپڑوں کا مذاق اڑاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رنویر کو گزرے زمانے کے اداکار جیسے دھرمیندر اور ونود کھنہ کی طرح کپڑے پہننے چاہیے۔ وہ لکھتی ہیں کہ 'رنویر کو ایک عام انسان کی طرح کپڑے پہننا چاہیے، جیسے دھرم جی یا ونود کھنہ جی اپنے دنوں میں پہنا کرتے تھے۔ بھارتی لوگ ایک کارٹون نظر آنے والے شخص سے اپنی پہچان حاصل نہیں کرسکتے جو خود کو ہیرو کہتا ہے۔ ساؤتھ کے تمام ہیروز کو دیکھیں کہ وہ کس طرح کپڑے پہنتے ہیں جو اپنے آپ کو عزت اور دیانت کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔۔ وہ مرد اور باوقار نظر آتے ہیں۔ وہ لوگ ہمارے ملک کی ثقافت کو برباد نہیں کرتے'۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کنگنا نے کرن اور ان کے قریبی لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وہ بار بار کرن جوہر اور فلمی گھرانے سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر طنز و تنقید کرنے کے لیے سرخیوں میں بنی رہتی ہیں۔