تارک مہتا کا الٹا چشمہ کے پروڈیوسر اسیت کمار مودی پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی اداکارہ جینیفر مستری نے بتایا ہے کہ کس طرح ان کی ہاؤسنگ سوسائٹی میں لوگوں نے ان سے بات کرنا چھوڑ دیا ہے۔ مستری، جنہوں نے شو میں مسز روشن سنگھ سوڈی کا کردار ادا کیا تھا، شو کے خراب ماحول کے بارے میں کھل کر بات کرچکی ہیں۔Jennifer Mistry
ای ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں مستری نے کہا کہ جب وہ 2019 میں شو چھوڑنا چاہتی تھیں تب انہیں اجازت نہیں دی گئی اور پروڈیوسر اسیت اور سہیل نے انہیں تنخواہ نہ دینے کی دھمکی دی تھی۔ انہوں نے اداکارہ سے اونچی آواز میں بھی بات کی اور یہ کہا کہ'پروڈکشن سب سے اوپر ہوتا ہے اور فنکار سب سے نیچے ہوتے ہیں'۔ مستری نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اس کے ثبوت بھی ہیں۔ اداکارہ نے کہا کہ سیٹ پر بہت ڈرامہ ہوا تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہ جنگ تنہا لڑ رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ان کی سوسائٹی کی 99.9 فیصد خواتین نے ان سے بات کرنا چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگوں کے رویے اور ذہنیت سے حیران ہیں۔ مستری نے کہا کہ سوسائٹی کی 'آنٹی' انہیں دیکھتی ہیں اور طرح طرح کی باتیں کرتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کی سوسائٹی میں ان کا کبھی کوئی قریبی دوست نہیں تھا، لیکن وہ لوگ جن کے ساتھ وہ کبھی سلام دعا کرلیا کرتی تھیں وہ لوگ بھی اب ان سے بات چیت کرنے سے بچ رہے ہیں اور لوگ انہیں دور سے دیکھ کر ہی منہ موڑ لیتے ہیں۔
اس سال مئی میں مستری نے اسیت مودی، تارک مہتا کے الٹا چشمہ کے پروجیکٹ ہیڈ سہیل رمانی اور ایگزیکٹو پروڈیوسر جتن بجاج کے خلاف شکایت درج کرائی۔ جینیفر مستری کے علاوہ شو میں باوری کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ مونیکا بدوریا نے بھی اس بارے میں بات کی تھی اور شو کے میکرس پر الزامات لگائے تھے۔