نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے بالی ووڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈس کو پیپسیکو انڈیا کانفرنس میں شرکت کے لئے دوبئی جانے کی اجازت دے دی ہے۔ جیکلین 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ملزم سکیش چندر شیکھر کی ایک شریک ملز مہ ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج شیلندرا ملک نے جیکلین کی درخواست پر ان کے وکیل اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دلائل سننے کے بعد ایک کروڑ روپے کے فکس ڈپازٹ کی شرط پر 27 سے 30 جنوری تک دوبئی جانے کی اجازت دے دی اور اداکارہ کو واپس آنے کے بعد عدالت میں رپورٹ کرنے کی ہدایت بھی دی۔ جیکلین اس شرط پر باقاعدہ ضمانت پر ہیں کہ وہ عدالت کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر نہیں جائیں گی۔ ان کے وکیل نے درخواست کے ذریعے عدالت سے استدعا کی کہ جیکلین نے ہمیشہ تحقیقات میں تعاون کیا ہے اور وہ عدالت کی شر طوں پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ای ڈی نے جیکلین کی درخواست کی پرزور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس کی سماعت اپنے نازک مرحلے پر ہے، اس لیے ان کی درخواست کو خارج کیا جانا چاہئے۔دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے ریلی گیئر انٹرپرائزز کے سابق پروموٹر شیوندر موہن سنگھ کی بیوی آدیتی کی شکایت پر سکیش چندر شیکھر کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جسے اکتوبر 2019 میں ریلی گیئر فنویسٹ میں مبینہ طور پر رقوم کے خردبرد کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔الزام ہے کہ چندر شیکھر اور اس کے ساتھیوں نے سرکاری افسر ہونے کا جھانسہ دیکر ادیتی کے شوہر کی ضمانت دلانے کے نام پر ادیتی سے موٹی رقم اینٹھ لی تھی۔ ۔ چندر شیکھر اور اس کی بیوی لینا ماریا پال کو دہلی پولیس نے دھوکہ دہی کے معاملے میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا تھا۔ دہلی پولیس نے الزام لگایا کہ ممبئی کی پنکی ایرانی چندر شیکھر کی قریبی ساتھی ہے اور اسی نے اسے جیکلین سے ملوایا تھا۔
یو این آئی