لکھنؤ سے بی ایس پی۔ ایس پی اتحاد سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار میدان میں ہے۔
ایسے میں مایاوتی کے لیے یہ الیکشن بہت خاص ہے۔ ایسے میں شاید مایاوتی نے ہاتھی کو نہیں بلکہ سائیکل نشان کو ووٹ کیا ہو۔
اس سے قبل سنہ 1993 میں اتر پردیش کے اسمبلی الیکشن کے دوران سماجوادی پارٹی کے اتحاد ساتھ اتحاد سے مایاوتی نے ووٹ کیا ہو۔
-
BSP Chief Mayawati casts her vote at a polling booth in City Montessori Inter College in Lucknow. #LokSabhaElections2019 pic.twitter.com/h28DExxZ8E
— ANI UP (@ANINewsUP) May 6, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">BSP Chief Mayawati casts her vote at a polling booth in City Montessori Inter College in Lucknow. #LokSabhaElections2019 pic.twitter.com/h28DExxZ8E
— ANI UP (@ANINewsUP) May 6, 2019BSP Chief Mayawati casts her vote at a polling booth in City Montessori Inter College in Lucknow. #LokSabhaElections2019 pic.twitter.com/h28DExxZ8E
— ANI UP (@ANINewsUP) May 6, 2019
مایاوتی نے جس سیٹ پر حق رائے دہی کا استعمال کیا ہو، اگر وہاں بی ایس پی امیدوار میدان میں تھا تو 2019 ہی ایسا موقع رہاہوگا، جب مایاوتی نے سائیکل کو ووٹ دیا ہو۔
سماجوادی پارٹی کی تشکیل کے بعد عام انتخاب سنہ 1996 میں ہوا تھا اور تب تک سماجوای پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی الگ ہو چکی تھی۔
غور طلب ہے کہ لکھنؤ پارلیمانی سیٹ سے ایس پی۔ بی ایس پی اتحاد کی جانب سے سماجوادی پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔
سماجوادی پارٹی نے کانگریس کے شتروگھن سنہا کی اہلیہ پونم مہاجن کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جن کا مقابلہ مرکزی وزیر اور بی جے پی امیدوار راجناتھ سنگھ سے ہے۔