انہوں نے خط میں لکھا اگر میں نے گجرات الیکشن کے دوران منی شنکر ایئر کے جنگ پورا واقع گھر پر چھ دسمبر 2018 کی شام پاکستانی افسران کےساتھ سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی ہوئی میٹنگ کا انکشاف نہ کیاہوتا تو بی جے پی یہ الیکشن شاید ہار جاتی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بعد میں منی شنکر ایئر کے گھر ہوئی اس میٹنگ کو ملک کی سکیورٹی سے منسلک کرتے ہوئے ریلیوں میں اس کو شامل کیا تھا۔ ان کی تقاریر میں اس کا ذکر ہے، اس کی وجہ سے ووٹ کی پولرائزیشن کی وجہ سے بی جے پی ہارتے ہوئے بھی گجرات الیکشن جیتنے میں کامیاب رہی۔ اگروال کے مطابق خود سنگھ کے اعلیٰ رہنما بھی یہ بات قبول کرتے ہیں۔
اپنے دعوے کی حمایت میں اجے اگروال نے آر ایس ایس کے رکن کے ساتھ فون پر ہوئی مبینہ بات چیت کا آڈیو بھی جاری کیا ہے۔
جس میں دتا ترویہ مبینہ طور پر یہ کہتے سنے جاسکتے ہیں کہ اس انکشاف(پاک ہائی کمشنر کے ساتھ منموہن سنگھ کی میٹنگ) نے بی جے پی کو گجرات فتح کرادیا۔ اجے اگروال نے وزیر اعظم مودی کو تحریر خط میں دعویٰ کیا کہ اگر آزادانہ انتخابات ہوں گے تو آپ جو چار سو سیٹوں کا دعویٰ کررہے ہیں اس کی جگہ ملک بھر میں صرف 40 سیٹوں پر بھی سمٹ سکتے ہیں۔ یہ صدمہ جھیلنے کے لیے آپ تیار رہیں، بات چیت میں اجے اگروال نے کہا کہ انہوں نے بہت مایوسی انداز سے یہ خط پی ایم مودی کو تحریر کی ہے۔