دہلی کی سات پارلیمانی نشستوں کے لیے 12 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دہلی کے رائے دہندگان میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو اپنی زندگی کی 111 بہاریں دیکھ چکا ہے۔
ایک سو گیارہ برس کے بچن سنگھ نے گزشتہ پانچ دہائیوں سے ہر انتخاب میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں وہ لوگوں کو حق رائے دہی کے لیے ترغیب بھی دیتے رہتے ہیں۔
سو برس سے زائد عمر والے یہ بزرگ باوجود انتخاب کے دن کا بڑے ہی بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔
بچن سنگھ مغربی دہلی کے پارلیمانی حلقے کے سب سے بزرگ ووٹر ہیں۔ان کے گھر میں چار پشتیں ووٹ ڈال رہی ہیں اور وہ ان سبھی کے لیےمشعل راہ ہیں۔
کچھ سال قبل تک تو وہ خود ہی نہا دھو کر، پوچا کر خود ہی رکشہ پکڑ کر پولنگ مرکز تک جایا کرتے تھے، لیکن بڑھتی عمر کے ساتھ اب وہ خود نہیں جا پاتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کی گاڑی انہیں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کے لیے گھر سے لے جاتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جب انہیں تلاش کرتی ہوئی ان کے گھر تک پہنچی تو معلوم ہوا کہ انہیں تین ماہ قبل ان پر فالج کا حملہ ہو اتھا جس کی وجہ سے وہ اب ٹھیک سے بات نہیں کر پاتے ہیں۔ لیکن جب ان سے پوچھاکیا گیا وہ اس بار ووٹ ڈالنے جائیں گے تو انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے کہا ،ہاں جائیں گے۔
بچن سنگھ کے اہل خانہ نے بتایا کہ بچن سنگھ ہمیشہ سے ووٹ کرتے آئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں کے منشور پڑھنے کے بعد ووٹ کرتے ہیں۔
الیکشن کے تئیں ان کے اس جنون کو دیکھ کر الیکشن کمیشن نے انہیں خصوصی اعجاز سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے۔