بی ایچ یو کے سنسکرت ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر فیروز خان گزشتہ دنوں اپنی تقرری کو لے کر بحث کا موضوع بنے تھے۔ جس کے بعد ملکی سطح پر ان کی خاصا پہچان بن گئی۔
فیروز خان نے والد مُنّا ماسٹر کو پدم شری ایوارڈ نامزد کیے جانے کے بعد پہلی بار میڈیا کے سامنے آتے ہوئے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کی۔
پروفیسر فیروز خان نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں بتایا کہ 'میرے دادا نے میرے والد کا نام مُنّا رکھا ہے، لہذا لوگ انہیں مُنّا ماسٹر کے نام سے جانتے ہیں۔ ان کا اصل نام رمضان خان ہے۔ جب میں نے والد کو فون کیا اور ایوارڈ کے بارے میں بتایا تو وہ بہت خوش ہوئے۔ وہ اتنا خوش تھے کہ وہ مکمل بات بھی نہیں کر پائے۔
![Named for Feroz Khan's father Munna Master Padma Shri](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5861441_munnamaster.jpg)
اسسٹنٹ پروفیسر فیروز خان نے بتایا کہ والد نے فون پر ان سے کہا میں اللہ تعالی کا بہت شکر گزار ہوں کہ مجھے پدم شری ایوارڈ دیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جے پور کے آس پاس کے جو بھی گاؤں ہیں والد تمام اضلاع میں جاکر بھجن اور گیت گاتے تھے۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہیں فن کے شعبے میں پدم شری عطا کیا جارہا ہے، اس کے لیے حکومت کا شکریہ۔
اسسٹنٹ پروفیسر فیروز خان کے والد رمضان خان عرف مُنّا ہندوؤں کے بھگوان شری کرشن پر بھجن گانے اور گائے کی خدمت کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ وہ راجستھان کے جے پور میں بگرو کے رہائشی ہیں۔ ان کے چار بیٹے ہیں اور سب کو سنسکرت کی تعلیم رمضان خان نے دلائی ہے۔
مُنّا ماسٹر نے 'شری شیام سوربھی وندنا' کے نام سے ایک کتاب بھی لکھی ہے۔ انہیں سنسکرت کا اچھا خاصا علم ہے۔