آج ادھم پور میں کانگریس نے دھار روڈ سے سلاتھیا چوک تک سینئر رہنما سُمت مگوترا کی سربراہی میں ایک ریلی نکالی۔کانگریس کارکنوں نے سڑک جام کرکے مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ کے خلاف زور دار نعرے بازی کی گئی۔ساتھ میں کانگریس نے مطالبہ کیا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں پر پراپرٹی ٹیکس کو نہ لگایا جائے۔
اسی دوران کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما سُمت نے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی کی حکومت قائم ہوئی ہے، تب سے ملک کے عوام کو لوٹنے کا کام ٹیکس کی شکل میں کیا جارہا ہے اور اب جموں و کشمیر کے عوام پر پراپرٹی ٹیکس لگایا جارہا ہے۔ حکومت گنڈا ٹیکس لگا کر کیا ثابت کرنا چاہتی ہے۔
سمت نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے متوسط طبقے اور غریب خاندانوں کو روزی روٹی کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں، لیکن ایسے لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے حکومت ان پر پراپرٹی ٹیکس عائد کر کے ظللم و ستم کر رہی ہے ۔ایسے میں ایک غریب آدمی جو یومیہ اجرت پر مزدوری کرتا ہے اور اس نے پناہ کے لیے ایک یا دو کمرے بڑی مشکل کے لیے بنائے ہوں گے، لیکن اس غریب کو بھی ان کمروں کا ٹیکس حکومت کو دینا پڑے گا ۔یہ کہاں کا انصاف ہے؟
سمت نے کہا کہ حکومت جموں و کشیر کے عوام کو بتائیں کہ ہمیں کتنا ٹیکس دینا پڑے گا۔عوام گاڑیوں کا ٹیکس ادا کر رہے ہیں ، عوام کو ٹول ٹیکس کی شکل میں لوٹا جارہا ہے۔مودی جی نے تو اچھے دنوں کا وعدہ کیا تھا لیکن ملک میں اس سے برے دن کبھی نہیں آئے ہونگیں جتنا کہ عوام کو آج دیکھنا پڑ رہا ہے۔اس لیے مرکز میں جو حکومت ہے یہ صرف ٹیکسوں کی حکومت بن کر رہے گئی ہے اور ہم آج یہاں سے مرکزی حکومت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ جلد ہی اگر پراپرٹی ٹیکس جموں و کشمیر سے نہیں ہٹایا گیا تو مستقبل میں ہم بڑے پیمانے پر مظاہرے کرنے پر مجبور ہوں گے۔