مرکزی وزیر آیوش سربانند سونووال جموں و کشمیر میں گاندربل کے نواب باغ میں واقع وادی کے پہلے سرکاری یونانی میڈیکل کالج و ہسپتال میں بیچلر آف یونانی میڈیسن اور سرجری کورس کے پہلے بیچ کا آغاز کریں گے۔
جموں و کشمیر کے پہلے سرکاری یونانی میڈیکل کالج میں پہلے بیچ کے آغاز کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی جائے گی جس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی شریک ہوں گے۔ وزارت آیوش نے مرکزی اسپانسرڈ اسکیم کے تحت وادی میں 32.50 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کیے گئے یونانی میڈیکل کالج اور ہسپتال کے لیے 17 کروڑ روپئے کی مالی مدد فراہم کی ہے تاکہ کشمیر ڈویژن میں یونانی نظام طب کو فروغ دیا جاسکے۔
یونانی میڈیکل کالج کے ہسپتال سے 136 دیہاتوں میں مقیم تقریباً 3 لاکھ افراد کو فائدہ ہوگا جب کہ سرینگر، بارہمولہ اور بانڈی پورہ اضلاع کے عوام بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔ مرکز کے زیرانتظام علاقے میں ادویات کے متبادل نظام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے وزارت آیوش نے مقامی افراد کو بہتر طبی سہولت فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یونانی نظام طب کشمیر ڈویژن میں زیادہ مقبول ہے، اس کے علاوہ آیوروید، ہومیوپیتھی، یوگا اور نیچروپیتھی کو جموں و کشمیر کے دونوں ڈویژنز میں اہمیت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عسکریت پسندی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا: منوج سنہا
کالج میں 60 بستروں پر مشتمل ہسپتال کے ساتھ ساتھ سالانہ 60 طلبا، بی یو ایم ایس میں داخلے دیئے جائیں گے۔ یہاں کلینیکل کے علاوہ شعبہ معالجات، جراحت، آنکھ، کان۔ ناک، حلق، زچگی اور امراض نسواں، اطفال، امراض علاج کی تدبیر اور شعبہ جلد وغیرہ کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔