سرینگر: جموں و کشمیر پولیس نے شوپیاں زینہ پورہ علاقے میں سی آر پی ایف کیمپ پر گرینیڈ حملے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا Shopian Grenade Attacker Arrested ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں سرینگر کے صفاکدل علاقے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا ہے۔ Arms And Ammunition Recovered in safapora
سرینگر پولیس کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راکیش بلوال نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "شوپیاں سے آئی ایس او جی پارٹی نے پولیس اسٹیشن صفاکدل کی ایک پولیس ٹیم کے ساتھ مل کر دنامزار پارک (صفاکدل) سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔"
اُن کا کہنا تھا کہ "پارک سے تین پستول، چھ میگزین، تیس پستول کی گولیاں، چار دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک شخص، جس کی شناخت قیصر ظہور خان ساکن نوپورا صفاکدل کے طور پر ہوئی ہے کو گرفتار کیا گیا ہے۔"
معاملے کی تفصیل دیتے ہوئے ایس ایس پی سرینگر کا کہنا تھا کہ "رواں مہینے کی 19 تاریخ کو عسکریت پسندوں نے شوپیاں میں ایک سی آر پی ایف کیمپ پر دستی بم پھینکا تھا جس میں ایک اہلکار امت کمار زخمی ہوا تھا۔
پولیس نے اس حوالے سے پولیس اسٹیشن زینہ پورہ میں معاملہ زیر ایف آئی آر نمبر 22/2022 درج کیا تھا۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "معاملے کی تحقیقات کے دوران پولیس نے مشتبہ افراد فضل بن راشد ولد عبدالرشید الائی ساکن میلہورہ کو حراست میں لیا۔
تفتیش کے دوران مذکورہ شخص نے سرینگر کے صفاپورہ کے قیصر ظہور خان ولد ظہور احمد خان ساکن نوپورہ صفاپورہ کی نشندادی کی۔
شوپیاں پولیس اور سرینگر پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دنامزار پارک (صفاکدل) سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے قیصر کو گرفتار کیا۔
پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "شوپیاں دستی بم حملے کا معاملہ حل ہو گیا ہے اور تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ٹی آر ایف کا ایک عسکریت پسند بھی شامل ہے۔"
بیان میں کہا گیا ہے کہ "معاملے کی تحقیقات کے دوران "پولیس نے فضل بن راشد ولد عبدالرشید الائی ساکن میلہورہ کو زیر حراست لیا۔
پوچھ گچھ کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ باسط احمد نامی ایک سرگرم عسکریت پسند کے ساتھ کام کر رہا تھا جو فرصل کولگام کا رہنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دستی بم انہوں نے ان ہی کی ہدایت پر کیمپ پر پھینکا۔"
یہ بھی پڑھیں:
پولیس نے کہا اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔