ETV Bharat / city

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کا نماز جمعہ پر پابندی کے خلاف برہمی کا اظہار

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے بیان میں کہا کہ 'ہر مکتبہ فکر اور طبقے کی نمائندگی کرنے والی انجمنیں، ادارے اور شخصیات نے جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کے لیے کھولنے اور 5 اگست 2019 سے مسلسل نظر بند رکھے گئے میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں، تاہم اس ضمن میں انتظامیہ اور حکومت جس طرح بے اعتنائی کا مظاہرہ کررہی ہے وہ سمجھ سے بالا تر ہے۔'

مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی بدستور جاری
مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی بدستور جاری
author img

By

Published : Nov 12, 2021, 6:59 PM IST

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے جموں وکشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں آج ایک بار پھر حکام اور پولیس کی جانب سے عوام کو نماز جمعہ جیسے اہم فریضہ کی ادائیگی سے روکنے کے خلاف شدید غم و غصہ اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کورونا وبا کی آڑ میں کشمیر کی دیگر چھوٹی بڑی تمام عبادتگاہوں کو کھول دیا گیا ہے لیکن صرف جامع مسجد پر قدغنیں عائد رکھنا ہر لحاظ سے افسوسناک اور قابل مذمت طرز عمل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بلا امتیاز جموں وکشمیر کے عوام کے علاوہ ہر مکتبہ فکر اور طبقے کی نمائندگی کرنے والی انجمنیں، ادارے اور شخصیات نے جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کے لیے کھول دینے اور5 اگست 2019 سے مسلسل نظر بند رکھے گئے میر واعظ، ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں، تاہم اس ضمن میں انتظامیہ اور حکومت جس بے اعتنائی کا مظاہرہ کررہی ہے وہ سمجھ سے بالا تر ہے۔

مزید پڑھیں: جامعہ مسجد سرینگر میں اب بھی نماز جمعہ پر پابندی برقرار

جموں وکشمیر کی بیشتر مساجد، خانقاہوں، آستانوں اور امام باڑوں میں ائمہ اور خطیبوں نے نماز جمعہ کے موقع پر تاریخی جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کے لیے بند رکھنے اور میر واعظ کشمیر کی لگاتار نظر بندی کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے جموں وکشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں آج ایک بار پھر حکام اور پولیس کی جانب سے عوام کو نماز جمعہ جیسے اہم فریضہ کی ادائیگی سے روکنے کے خلاف شدید غم و غصہ اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کورونا وبا کی آڑ میں کشمیر کی دیگر چھوٹی بڑی تمام عبادتگاہوں کو کھول دیا گیا ہے لیکن صرف جامع مسجد پر قدغنیں عائد رکھنا ہر لحاظ سے افسوسناک اور قابل مذمت طرز عمل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بلا امتیاز جموں وکشمیر کے عوام کے علاوہ ہر مکتبہ فکر اور طبقے کی نمائندگی کرنے والی انجمنیں، ادارے اور شخصیات نے جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کے لیے کھول دینے اور5 اگست 2019 سے مسلسل نظر بند رکھے گئے میر واعظ، ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں، تاہم اس ضمن میں انتظامیہ اور حکومت جس بے اعتنائی کا مظاہرہ کررہی ہے وہ سمجھ سے بالا تر ہے۔

مزید پڑھیں: جامعہ مسجد سرینگر میں اب بھی نماز جمعہ پر پابندی برقرار

جموں وکشمیر کی بیشتر مساجد، خانقاہوں، آستانوں اور امام باڑوں میں ائمہ اور خطیبوں نے نماز جمعہ کے موقع پر تاریخی جامع مسجد سرینگر کو نماز جمعہ کے لیے بند رکھنے اور میر واعظ کشمیر کی لگاتار نظر بندی کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.