اساتذہ نے رکی ہوئی تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر معاملات کو حل کرنے کے لیے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ محکمہ تعلیم میں قریب دو دہائیوں سے تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں تاہم وہ پچھلے کئی مہینوں سے تنخواہوں سے محروم رکھے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چند اضلاع کے اساتذہ کی تنخواہ پچھلے سات مہینوں سے بند پڑی ہے۔
اساتذہ نے انتظامیہ سے ان کی بند پڑی تنخواہوں کی ادائیگی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر تنخواہ کی ادائیگی اور دیگر مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا تو احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی۔‘‘