پلوامہ: وادیٔ کشمیر جہاں اپنی فطری خوبصورتی کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے اور لوگ دنیا کے ہر کونے سے یہاں کی فطری خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے آتے ہیں۔ وہیں محکمۂ ہارٹیکلچر کی جانب سے ہارٹی ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے آج سینٹر آف ایکسیلینس زورہ سرینگر میں 'آمد بہار میلے' کا انعقاد کیا گیا۔ اپنی نوعیت کا یہ پہلا میلہ ڈائریکٹوریٹ آف ہارٹیکلچر کشمیر کی جانب سے شروع کیا گیا ہے اور یہ میلہ ایک مہینے تک جاری رہے گا۔ میلے کا افتتاح ڈویژنل کمیشنر کشمیر پی کے پولے نے ڈاریکٹر جنرل ہارٹیکلچر اعجاز احمد بٹ کی موجود میں کیا اس موقعے پر متعلقہ محکمے کے دیگر افسران اور کسانوں کی ایک اچھی تعداد میلے میں موجود رہی۔ Spring Blossom Festival
میلے کے دوران مختلف علاقوں سے آئے لوگوں نے مختلف پھلوں کی فصلوں کے خوبصورت کھلتے شگوفوں کے دلکش مناظر کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ میلے میں لوگ مختلف پھلوں کے کھلتے شگوفوں اور ان دلفریب مناظر کی تصویر کشی کرتے نظر آئے۔ادھر میلے کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے مختلف شعبوں کے اسٹالز لگائے گئے تھے، جن کے ذریعے سے سیب،آخروٹ و دیگر چیزوں کی نماٸش کی گٸ تھی۔جہاں لوگوں کی کافی بھیڑ ان اسٹالز کا معاینہ کرتی نظر آئی۔ وہیں لوگوں کے لیے کچھ کلچرل ایونٹس کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ میلے کے دوران کسانوں کے لیے ایک معلوماتی کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جہاں کسانوں کو ہارٹیکلچر کے وسیع سیکٹر سے حاصل ہونے والے فاٸدے بتائے گئے۔
پروگرام کے دوران ڈویژنل کمشنر کشمیر کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر نے بھی کسانوں سے خطاب کیا۔ میلے کا مقصد سیاحوں کو وادی کے ٹوراسٹ ریزارٹس کے ساتھ ساتھ ہارٹیکلچر کی جانب راغب کرنا تھا، تاکہ ہارٹیکلچر شعبے کے بارے میں انہیں صحیح جانکاری مل سکے۔ اس موقع پر مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ کسانوں نے انتظامیہ کا شریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے میلوں کے انعقاد سے ایک تو خوشی ہوتی ہے اور لوگ اس شعبے کی جانب راغب ہوتے ہیں۔جس وجہ یہ شعبہ مزید مستحکم بن سکتا ہے۔
اس موقع پر ڈائریکٹر ہارٹیکلچر نے بتایا کہ یہ میلہ ایک مہینے تک جاری رہے گا اور یہاں آنے والے لوگوں کو مفت داخلہ دیا جائے گا تاکہ وہ ہارٹیکلچر سیکٹر کی حقیقت سے واقف ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہارٹیکلچر ایک وسیع شعبہ ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس شعبے سے جڑنا چاہئے تاکہ یہاں کی اقتصادی حالت مزید مستحکم ہو سکے۔