شیخ اشفاق نے ان علاقوں میں لوگوں کی املاک اور زراعی اراضی کو ہونے والے نقصانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے کھیتوں، باغات اور املاک کو کچھ دن قبل بادل کے پھٹنے کے باعث شدید نقصان پہنچا تھا، انہیں ریلیف فراہم کیا جانا چاہیے ۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے متاثرہ علاقوں میں افسران کی ایک ٹیم روانہ کرنے کی اپیل کی ہے، تاکہ یہاں ہو چکے نقصان کا اندازہ لگا کر متاثرہ لوگوں تک ریلیف پہنچایا جائے۔
شیخ اشفاق نے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی پیش کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ انتظامیہ لوگوں کی پریشانیوں کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
انہوں نے مزید کہا ، "میں نے یہ معاملہ انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے سامنے پہلے ہی اٹھایا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ نقصانات کی حد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل پیرا ہونے کے لیے بھرپور اقدام کیا جائے گا۔"
شیخ اشفاق نے کہا کہ بادل پھٹنے سے علاقے میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجے میں پینے کے پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔
متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں نے سابق ایم ایل اے کو کہا ہے کہ کس طرح سے بادل پھٹنے سے نقصان ہوا ہے ، اور کس طرح سے لوگوں کو انتطامیہ نے بے یارومددگار چھوڈ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں سابق ایم ایل اے شیخ شفاق نے انہیں یقین دلایا کہ بادل پھٹنے سے ہوئے نقصان کی وجہ سے علاقے کی سڑکوں کو بہتر بنانے اور اپ گریڈ کرنے کے لیے انتظامیہ سے رجوع کیا گیا ہے۔
سابق ایم ایل اے نے جن علاقوں کا دورہ کیا ہے ان میں ژونٹ ولی وار، ولی وار، لار اور خاص کر وتہ لار قابل زکر ہیں جہاں نقصان زیادہ ہوا ہے۔ آپ کو بتادیں جموں وکشمیر میں کچھ روز قبل موسلادھار بارشیں ہوئی ہیں۔ وہیں معتدد پہاڈی علاقوں میں بادل پھٹنے کے واقعات بھی سامنے آئے، جس سے زراعی زمین باغات سمیت سڑکوں کو نقصان ہوا ہے۔