عید الاضحیٰ یعنی بقرعید 21 جولائی کو پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی بڑے احترام کے ساتھ منائی جائے گی۔
عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمان حلال جانوروں کی قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ قربانی کے سلسلے میں سرکاری سطح پر چند روز قبل محکمہ امور و صارفین نے ایک نرخ نامہ جاری کیا ہے جس میں باضابطہ طور پر لکھا گیا ہے کہ کون سا جانور کس قیمت میں فروخت کیا جائے گا۔
ضلع گاندربل کے مختلف بازاروں میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کرنے والوں کا ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سرکاری سطح پر طے کی گئی قیمت کو لے کر جگہ جگہ پر خرید و فروخت کے دوران آپسی جھگڑے دیکھنے کو مل رہے ہیں کیونکہ فروخت کرنے والے سرکار کے ریٹ کو یہ کہہ کر ٹھکرا رہے ہیں کہ جانوروں کو پالنے کے دوران کافی خرچہ آرہا ہے۔
وہیں عام لوگ شکایت کررہے ہیں کہ سرکاری نرخ نامہ کو کنارے رکھ کر صارفین کو لوٹا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جانوروں کو ذبح کرنے پر کوئی پابندی نہیں، لیکن یہ قانونی طریقے سے ہونا چاہیے
دوسری جانب اس اہم معاملے کو لے کر میونسپل کونسل گاندربل کے چیئرمین ایڈووکیٹ الطاف احمد نے کہا ہے کہ 'ہم نے ضلع کے قصبہ میں چند جگہوں کی نشاندہی کی ہے اور قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کرنے والے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انہی جگہوں پر جاکر خرید و فروخت کریں، تاکہ قصبہ میں ٹریفک جام نہ ہو اور لوگوں کو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔