ETV Bharat / city

NIA Raids: این آئی اے نے کشمیر میں گذشتہ روز چار افراد کو گرفتار کیا

قومی تحقیقاتی ایجینسی (این آئی اے) نے کشمیر میں گذشتہ روز 16 مقامات پر چھاپے مارے اور چار لوگوں کو گرفتار کیا۔

این آئی اے نے کشمیر میں گذشتہ روز چار افراد کو گرفتار کیا
این آئی اے نے کشمیر میں گزشتہ روز چار لوگوں کو گرفتار کیا
author img

By

Published : Oct 13, 2021, 2:57 PM IST

Updated : Oct 13, 2021, 4:34 PM IST

قومی تحکیقاتی ایجینسی کے جانب سے بدھ کے روز جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'گذشتہ روز سرینگر، پلوامہ اور شوپیاں میں کُل 16 مقامات پر چھاپا مارا گیا۔'

چھاپوں کے دوران چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی شناخت چھتبال کے وسیم صوفی، شرگری کے رہنے والے طارق احمد ڈار، پریمپورا کے بلال احمد میر اور راجوری کدال کے طارق احمد بافاندا کے طور پر ہوئی ہے۔'

NIA twitter
NIA twitter

معاملے کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ 'یہ کیس لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، البدر اور ان سے وابستہ تنظیموں جیسے دی ریزسٹنس فرنٹ، پیپلز اینٹی فاشسٹ فورسز وغیرہ سے متعلق ہے۔'

ان تنظیمیوں کے کیڈروں پر جموں و کشمیر اور نئی دہلی سمیت دیگر بڑے شہروں میں پرتشدد عسکریت پسندانہ کارروائیاں کرنے کے لیے فزیکل اور سائبر اسپیس میں سازش رچنے کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ مزید کہا گیا ہے کہ 'یہ عسکریت پسند عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت میں بھی شامل تھے جس وجہ سے علاقے میں خوف کا ماحول بنا ہوا تھا۔ ان تفصیلات کے پیش نظر ایجینسی نے RC 29/2021/NIA/DLI معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر: 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک

این آئی اے کے مطابق گذشتہ روز چھاپے ماری کے دوران کئی الیکٹرونک آلات، دستاویز اور چند فنانشیل ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی برآمد کی گئی ہیں۔ این آئی اے کا دعویٰ ہے کہ گرفتار شدہ افراد عسکریت پسندوں کو لاجسٹک اور دیگر سپورٹ فراہم کرتے تھے۔

قومی تحکیقاتی ایجینسی کے جانب سے بدھ کے روز جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'گذشتہ روز سرینگر، پلوامہ اور شوپیاں میں کُل 16 مقامات پر چھاپا مارا گیا۔'

چھاپوں کے دوران چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی شناخت چھتبال کے وسیم صوفی، شرگری کے رہنے والے طارق احمد ڈار، پریمپورا کے بلال احمد میر اور راجوری کدال کے طارق احمد بافاندا کے طور پر ہوئی ہے۔'

NIA twitter
NIA twitter

معاملے کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ 'یہ کیس لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، البدر اور ان سے وابستہ تنظیموں جیسے دی ریزسٹنس فرنٹ، پیپلز اینٹی فاشسٹ فورسز وغیرہ سے متعلق ہے۔'

ان تنظیمیوں کے کیڈروں پر جموں و کشمیر اور نئی دہلی سمیت دیگر بڑے شہروں میں پرتشدد عسکریت پسندانہ کارروائیاں کرنے کے لیے فزیکل اور سائبر اسپیس میں سازش رچنے کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ مزید کہا گیا ہے کہ 'یہ عسکریت پسند عام شہریوں اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت میں بھی شامل تھے جس وجہ سے علاقے میں خوف کا ماحول بنا ہوا تھا۔ ان تفصیلات کے پیش نظر ایجینسی نے RC 29/2021/NIA/DLI معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر: 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک

این آئی اے کے مطابق گذشتہ روز چھاپے ماری کے دوران کئی الیکٹرونک آلات، دستاویز اور چند فنانشیل ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی برآمد کی گئی ہیں۔ این آئی اے کا دعویٰ ہے کہ گرفتار شدہ افراد عسکریت پسندوں کو لاجسٹک اور دیگر سپورٹ فراہم کرتے تھے۔

Last Updated : Oct 13, 2021, 4:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.