سری نگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ پرآشوب تباہ کن حالات سے نجات پانے کی واحد ضمانت اللہ کے رحم و کرم کی عنایت ہے تاہم اتحاد و اتفاق کامیابی کی کنجی ہوتی ہے اور جس کے ذریعے دنیا کے مہذب اور امن پسند اقوام و ممالک کو کامیابی و خوشحالی نیز ترقی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم تمام نظریات کو بالائے طاق رکھ کر جموں وکشمیر کی وحدت،انفرادیت اور پہچان کو قائم و دائم رکھنے کے لئے ایک جٹ ہوجائیں۔ ان باتوں کااظہار صدرِ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ (رکن پارلیمان) نے آج بیروہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ Farooq Abdullah On Drug
انہوں نے عراق، فلسطین، شام، لبنان، افغانستان جیسے ممالک کے حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ان تاریخی اور اسلامی تہذیب و تمدن کی سلطنتوں میں خانہ جنگی سے تباہی اور بربادی کا ماحول جاری ہے اور عالم اسلام میں اتحاد تک ایسی بربادی کو روکنا مشکل ہے۔ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے سینکڑوں انسانی جانوں کا زیاں ہو اہے ، ہم آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان عوام کیساتھ شریک غم ہیں اور بے گھر ہوئے لاکھوں افراد کی بازآبادکاری کے لئے دعا گو ہیں۔
منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نوجوان پود منشیات کی بدترین اور جان لیوا لت میں گھر چکی ہے، جو ہمارے لئے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہی قوم اور ملک کے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں اور اگر نوجوان پود ہی منشیات جیسے بدعات کے بھنور میں پھنس جائیگی تو مستقبل کے تاریک ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ اس لئے میں والدین کے ساتھ ساتھ علمائے دین اور ایمہ مساجد سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ نوجوانوں کو منشیات کی لت سے باز رکھنے میں اپنا رول نبھائیں۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھی زور دیا کہ منشیات کے استعمال کے خاتمے کے لئے اس وباءکی جڑ تک جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:Dilbagh Singh On Narco Terrorism: نارکو ٹیررزم پولیس کیلئے بہت بڑا چیلنج، دلباغ سنگھ
یو این آئی