ETV Bharat / city

کشمیر: پبلک سروس کمیشن پر ناانصافی برتنے کا الزام

کشمیری زبان میں اسسٹنٹ پروفیسرز کی اسامیوں کے لیے درخواست جمع کرنے والے امیدواروں نے الزام عائد کیا کہ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے تقرری میں ناانصافی برتی گئی ہے۔

کشمیر: پبلک سروس کمیشن پر ناانصافی برتنے کا الزام
author img

By

Published : Jul 16, 2019, 9:49 PM IST

سنہ 2017 میں پبلک سروس کمیشن نے کشمیری زبان میں 49 اسسٹنٹ پروفیسرز کی اسامیوں کو پوار کرنے کے لیے نوٹیفیکشن جاری کر دی تھی، تاہم کمیشن کی جانب سے صرف 26 اسامیاں پُر کی گئیں جبکہ 23 اسامیوں کو خالی رکھا گیا۔

کشمیر: پبلک سروس کمیشن پر ناانصافی برتنے کا الزام

ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے ان امیدواروں نے کہا کہ کمیشن نے ڈوگری اور پنجابی زبان میں تمام اسامیاں پُر کر دی اور امیدواروں کی بھرتی کو یقینی بنانے کے لیے کمیشن نے بھرتی کے ضابطوں میں انٹرویو کے بعد کٹ آف میں ترمیم کی۔ جبکہ کشمیری زبان میں اسامیوں کو پُر نہیں کیا گیا، جوکہ سراسر نا انصافی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ڈوگری اور پنجابی زبان میں کمیشن نے تمام اسامیاں پوری کردی ہیں اور امیدواروں کی تقرری یقینی بنانے کے لیے کمیشن نے بھرتی کے ضابطوں میں انٹرویو کے بعد کٹ آف میں ترمیم کی۔

امیدواروں نے کہا کہ کشمیری زبان ریاست کے 50 کالجز میں پڑھائی جاتی ہے، جبکہ پنجابی اور ڈوگری زبانیں جموں کے چند کالجز میں ہی پڑھائی جاتی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ ڈوگری اور پنجابی میں منتخب ہوئے امیدواروں کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں، تاہم کمیشن کو کشمیری زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟

اس مسئلے پر جب ای ٹی وی بھارت نے پبلک سروس کمیشن کے سکریٹری راجیش شرما سے بات کی، انہوں کیمیرے کے سامنے بات کرنے سے معذرت ظاہر کی۔

تاہم کمیشن میں عہدیداروں نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کشمیری زبان کے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چند ممبران نے امیدواروں کا انٹرویو لیا ہے انہوں نے زیادتی اور نا انصافی کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست میں کشمیری زبان 70 لاکھ لوگوں کی مادری زبان ہے اور اسکے بولنے والوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔

سنہ 2017 میں پبلک سروس کمیشن نے کشمیری زبان میں 49 اسسٹنٹ پروفیسرز کی اسامیوں کو پوار کرنے کے لیے نوٹیفیکشن جاری کر دی تھی، تاہم کمیشن کی جانب سے صرف 26 اسامیاں پُر کی گئیں جبکہ 23 اسامیوں کو خالی رکھا گیا۔

کشمیر: پبلک سروس کمیشن پر ناانصافی برتنے کا الزام

ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے ان امیدواروں نے کہا کہ کمیشن نے ڈوگری اور پنجابی زبان میں تمام اسامیاں پُر کر دی اور امیدواروں کی بھرتی کو یقینی بنانے کے لیے کمیشن نے بھرتی کے ضابطوں میں انٹرویو کے بعد کٹ آف میں ترمیم کی۔ جبکہ کشمیری زبان میں اسامیوں کو پُر نہیں کیا گیا، جوکہ سراسر نا انصافی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ڈوگری اور پنجابی زبان میں کمیشن نے تمام اسامیاں پوری کردی ہیں اور امیدواروں کی تقرری یقینی بنانے کے لیے کمیشن نے بھرتی کے ضابطوں میں انٹرویو کے بعد کٹ آف میں ترمیم کی۔

امیدواروں نے کہا کہ کشمیری زبان ریاست کے 50 کالجز میں پڑھائی جاتی ہے، جبکہ پنجابی اور ڈوگری زبانیں جموں کے چند کالجز میں ہی پڑھائی جاتی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ ڈوگری اور پنجابی میں منتخب ہوئے امیدواروں کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں، تاہم کمیشن کو کشمیری زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟

اس مسئلے پر جب ای ٹی وی بھارت نے پبلک سروس کمیشن کے سکریٹری راجیش شرما سے بات کی، انہوں کیمیرے کے سامنے بات کرنے سے معذرت ظاہر کی۔

تاہم کمیشن میں عہدیداروں نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کشمیری زبان کے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چند ممبران نے امیدواروں کا انٹرویو لیا ہے انہوں نے زیادتی اور نا انصافی کی ہے۔

واضح رہے کہ ریاست میں کشمیری زبان 70 لاکھ لوگوں کی مادری زبان ہے اور اسکے بولنے والوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔

Intro:ریاست کے پبلک سروس کیمیشن پر کشمیری زبان میں اسسٹنٹ پروفیسروں کی اسامیوں کیلئے امیدواروں نے الزام عائد کیا ہے کہ انکی تقرری میں ناانصافی برتی گئی ہے۔



Body:امیدواروں نے کیمیسن سے اپیل کی کہ انکے ساتھ انصاف کیا جائے۔

سنہ 2107 میں بپلک سروس کیمیشن نے کشمیری زبان کو پڑھانے کیلئے 49 اسسٹنٹ پروفیسروں کی اسامیوں کو پوار کرنے کیلئے استہار دئے تھے جس میں مستحق اور قابل امیدواروں نے فارم اندراج کئے۔

تاہم کیمیشن نے صرف 26 اسامیوں کو پر کیا اور 23 اسامیوں کو خالی رکھا۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے منتجب نہ ہونے والے امیدواروں نے کہا کہ انکے ساتھ کیمیشن نے نا انصافی کی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ڈوگری اور پنجابی زبان میں کیکیشن نے تمام اسامیاں پوری کردے ہے اور امیدواروں کی برتی یقینی بنانے کیلئے کیمیشن نے برتی کے ضابطوں میں انٹرویو کے بعد کٹ آف میں ترمیم کی۔

انکا کہنا تھا کہ کشمیری زبان ریاست کے 50 کالجوں میں پڑھائی جاتی ہیں، جبکہ پنجابی اور ڈوگری زبانیں جموں کے چند کالجوں کے نصاب میں ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ وہ ڈوگری اور پنجابی میں منتخب ہوئے امیدواروں کی خلاف ورزی نہیں کر رہے ہیں، تاہم کیمیشن کو کشمیری زبان کے ساتھ ایسا ہی برتاو روا رکھنا تھا۔

اس مسئلہ پر جب ای ٹی وی بھارت نے پبلک سروس کیمیشن کے سیکریٹری راجیش سرما سے بات کی انہوں کیمیرے کے سامنے بات کرنے سے معزرت ظاہر کی۔

تاہم کیمیشن میں عہدیداراں نے نام مخفی رکنھے کی شرط پر بتایا کہ کشمیری زبان امیدواروں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خن ممبران نے امیدواروں کا انٹرویو لیا ہے انہوں نے زیادتی اور نا انصافی کی ہے۔


یاد رہے کہ ریاست میں کشمیری زبان 70 لاکھ لوگوں کی مادری زبان ہیں اور اسکے بولنے والوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔














Conclusion:ریاض احمد، امیدوار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.