سرینگر: جموں و کشمیر ریکانسلیشن فرنٹ کے صدر سندیپ ماوا President of Jammu Kashmir Reconciliation Front Sandeep Mawa نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاج کیا اور سابق جنگجو فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے کا پتلہ کو نذر آتشBurnt Down Bitta Karate's Effigy کیا۔ سندیپ ماوا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 1990 میں کشمیری پنڈت، مسلمان، سکھ اور بودھ کے ساتھ ظلم ہوا لیکن 30 سالوں کے دوران اس پر کسی نے بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ بٹہ کراٹے نے پنڈتوں کو قتل کرنے کا اعتراف سر عام کیا اور ہماری مانگ ہے کہ اُس ظالم کو پھانسی کی سزا ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کی اس نے نہ صرف بےگناہ پنڈتوں کو بلکہ کشمیری مسلمانوں کا بے رحمی سے قتل کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں Kashmiri Pandit کے ساتھ ظلم ہوا اور انہے انصاف ملنا چاہئے اور ساتھ ہی کہا کہ کشمیری مسلمانوں کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی اور ان کی بات بھی کی جانی چاہئے تاکہ کشمیریت اگر ایسا نہ کیا گیا تو کشمیری قوم ایک بار پھر تقسیم ہوگا۔
ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا کشمیر فائلز Kashmir Files نامی فلم سے کشمیری پنڈتوں کو انصاف ملے گا تو اس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انصاف دینے والا خدا ہے جب خدا انصاف دینے پر آتا ہے تو حکمرانوں کے دل بھی اس کی طرف مائل ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کشمیری سیاسی لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گھر کے لیڈروں نے ہی گھر کو جلایا، چاہیے وہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، محبوبہ مفتی ہو یا غلام نبی آزاد ہمیں ان نے کشمیریوں کو مرا کر سیاست کی ہے اور ہم ان کو اپنے لیڈر تسلیم نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بھارت واقعہ دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے تو کشمیری پنڈتوں کے ساتھ انصاف کرے۔