میر واعظ عمر فاروق Mirwaiz Umar Farooq کی قیادت والی حریت کانفرنس Hurriyat Conference Demand نے ضلع پلوامہ کے ووکھو کاکاپورہ Woukho Kakapora of Pulwama district میں سی آر پی ایف کیمپ CRPF Camp کے لیے مقامی لوگوں سے لی گئی زرعی زمین Agricultural Land کے خلاف احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
حریت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکام سی آر پی ایف کا ایک بڑا کیمپ قائم کرنے کے لیے پلوامہ کے ووکھو گاؤں میں زرعی زمین کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے لیے تیار ہیں، جس سے مقامی آبادی کی روزی روٹی خطرے میں پڑ گئی ہے، اس تعلق سے مقامی لوگوں میں سخت ناراضگی اور اضطراب پایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ محکمہ داخلہ نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ محکمہ مال نے ان کو پانچ سو سے زائد زمین منتقل کی ہے، جس میں نیم فوجی دستوں کے لئے کیمپ اور رہائش گاہیں تعمیر کرائی جائیں گی اور سی آر پی ایف کو وقف کیا جائے گا۔
مقامی لوگ حکام کے اس فیصلے سے ناراض ہیں اور کئی مرتبہ احتجاج بھی کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ برسوں سے اس اراضی پر دھان و دیگر فصل کی کاشت کرتے آرہے ہیں، جب کہ سرکار نے اس زمین کی آبپاشی کے لئے ایک ندی بھی بنوائی ہے۔
اس حکم نامے کے مطابق کاکاپورہ کے ووکھو گاؤں کے لوگوں کی زمین بھی منتقل کی گئی ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ سرکاری اراضی ہے جس پر لوگوں کا برسوں سے قبضہ ہے۔
حریت نے کہا کہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا فوجی جماؤڑے والا علاقہ ہونے کے سبب پہلے ہی یہاں کی ہزاروں ایکڑ اراضی فوجیوں قبضے میں ہے، جس نے مقامی آبادی اور کشمیری عوام کو اپنے قدرتی وسائل کے استعمال سے محروم کر دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آمرانہ احکامات کے ذریعے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کر کے اور ان کی روزی روٹی چھین کر اقتدار میں رہنے والے صرف عوام کی پریشانیوں میں اضافہ کر رہے ہیں اور آبادی کے تناسب کے ایجنڈے کو نافذ کر رہے ہیں۔
- مزید پڑھیں: نئے زمینی قوانین کے خلاف کشمیر میں ہڑتال
حریت کانفرنس حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ سی آر پی ایف کیمپ کے لیے زرعی اراضی کی منتقلی کے حکم کو منسوخ کریں اور اس کی وجہ سے مقامی آبادی کو جس ذہنی اذیت اور تناؤ کا سامنا ہے اس سے انہیں بچائیں۔