ETV Bharat / city

گاندربل: لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور

جموں وکشمیر کے ضلع گاندربل کے بدرکنڈ اور گوٹلی باغ کے نزدیک ایک تالاب ہے جسے چالیس ہزار کے نام سے جانا جاتا ہے- اس تالاب میں پانی جمع کرکے سرینگر سپلائی کرنے کے بعد یہ پانی سرینگر اور گاندربل کے لاکھوں لوگوں کو پلایا جاتا ہے۔ تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پانی گندہ اور زہر آلود ہے-

لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور
لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور
author img

By

Published : Jul 11, 2021, 10:09 AM IST


ایک طرف جہاں حکومت اور سرکاری افسران لوگوں کو پینے کا صاف پانی پلانے کو لے کر بلند بانگ دعوے کررہے ہیں تو وہیں دوسری جانب زمینی سطح ان دعوؤں کی قلعی کھول رہی ہے۔ لوگوں میں اس بات کو لے کر غصہ کا ماحول ہے کہ انہیں صاف پانی پلانے کے نام پر گندہ پانی پلایا جارہا ہے۔

لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور


اس سلسلے میں تازہ معاملہ گاندربل کا ہے، جہاں وڈر بدرکنڈ کے پاس ایک ایسا تالاب ہے جسے چالیس ہزار کے نام سے جانا جاتا ہے، اس تالاب میں پانی جمع رکھ کر سرینگر سپلائی کرنے کے بعد یہ پانی سرینگر شہر اور گاندربل کے لاکھوں لوگوں کو پلایا جاتا ہے۔

جب مقامی لوگوں سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اس تالاب کا پانی گندہ اور زہر آلود ہوچکا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اس کے اندر مردہ کتے اور جانور پائے گئے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس تالاب کی صفائی گزشتہ دس سالوں سے نہیں کی گئی ہے۔ اور اس تالاب سے سپلائی ہونے والا گندہ اور زہر آلود پانی سرینگر اور گاندربل کے لاکھوں لوگوں کو پلاکر ان کی زندگی سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

اس معاملے کو لے کر جب ای ٹی وی بھارت نے متعلقہ محمکہ یعنی این جی ایچ ای پی کے اعلیٰ آفیسر نواب احمد سے جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا ہے کہ میرے پاس جو پانی پرنگ کنگن سے لےکر اس تالاب تک آتا ہے۔ وہ فاصلہ تقریباً سولہ کلو میٹر کا ہے اور اس فاصلے پر بہت سی جگہوں پر گیٹ لگاۓ گئے ہیں۔ جن کو پانی کا پریشر یا پانی کی کتنی ضرورت ہے اس کو مدنظر رکھ کر اپ ڈاؤن کیا جاتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ اس تالاب سے پانی ایرگیشن اور پی ایچ ای محکمہ کے پاس چلا جاتا ہے۔ جبکہ گیٹ کو اپ ڈاؤن کرتے وقت کچرہ بھی تالاب میں آتا ہے اور جمع ہونے کے بعد ہم اس کی صفائی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو پانی پلانے کا کام جل شکتی محکمہ کا ہے۔ وہ لوگوں کو بغیر فلٹر یا فلٹر کرکے پانی فراہم کریں یہ ذمہ داری بھی جل شکتی محکمہ کی ہے۔


ایک طرف جہاں حکومت اور سرکاری افسران لوگوں کو پینے کا صاف پانی پلانے کو لے کر بلند بانگ دعوے کررہے ہیں تو وہیں دوسری جانب زمینی سطح ان دعوؤں کی قلعی کھول رہی ہے۔ لوگوں میں اس بات کو لے کر غصہ کا ماحول ہے کہ انہیں صاف پانی پلانے کے نام پر گندہ پانی پلایا جارہا ہے۔

لوگ گندہ پانی پینے پر مجبور


اس سلسلے میں تازہ معاملہ گاندربل کا ہے، جہاں وڈر بدرکنڈ کے پاس ایک ایسا تالاب ہے جسے چالیس ہزار کے نام سے جانا جاتا ہے، اس تالاب میں پانی جمع رکھ کر سرینگر سپلائی کرنے کے بعد یہ پانی سرینگر شہر اور گاندربل کے لاکھوں لوگوں کو پلایا جاتا ہے۔

جب مقامی لوگوں سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ اس تالاب کا پانی گندہ اور زہر آلود ہوچکا ہے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اس کے اندر مردہ کتے اور جانور پائے گئے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس تالاب کی صفائی گزشتہ دس سالوں سے نہیں کی گئی ہے۔ اور اس تالاب سے سپلائی ہونے والا گندہ اور زہر آلود پانی سرینگر اور گاندربل کے لاکھوں لوگوں کو پلاکر ان کی زندگی سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

اس معاملے کو لے کر جب ای ٹی وی بھارت نے متعلقہ محمکہ یعنی این جی ایچ ای پی کے اعلیٰ آفیسر نواب احمد سے جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا ہے کہ میرے پاس جو پانی پرنگ کنگن سے لےکر اس تالاب تک آتا ہے۔ وہ فاصلہ تقریباً سولہ کلو میٹر کا ہے اور اس فاصلے پر بہت سی جگہوں پر گیٹ لگاۓ گئے ہیں۔ جن کو پانی کا پریشر یا پانی کی کتنی ضرورت ہے اس کو مدنظر رکھ کر اپ ڈاؤن کیا جاتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ اس تالاب سے پانی ایرگیشن اور پی ایچ ای محکمہ کے پاس چلا جاتا ہے۔ جبکہ گیٹ کو اپ ڈاؤن کرتے وقت کچرہ بھی تالاب میں آتا ہے اور جمع ہونے کے بعد ہم اس کی صفائی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو پانی پلانے کا کام جل شکتی محکمہ کا ہے۔ وہ لوگوں کو بغیر فلٹر یا فلٹر کرکے پانی فراہم کریں یہ ذمہ داری بھی جل شکتی محکمہ کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.