واضح رہے کہ 13 جولائی کو جموں و کشمیر میں شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے تئیں سرکاری تعطیل بھی ہے اور اس روز سیاسی رہنما مزار شہداء پر حاضر ہوکر شہداء کو عقیدت کے پھول نچھاور کرتے ہیں لیکن بی جے پی کے رہنما ہمیشہ ان تقریبات سے دور ہی رہتے ہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہا :'ستیہ پال ملک بی جے پی کے گورنر ہیں، وہ یہاں کہاں آئیں گے۔'
انجینیئر رشید نے کہا کہ بی جے پی مزار شہداء پر نہیں آئے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں کشمیر اور کشمیریوں کے ساتھ کوئی محبت نہیں ہے'۔
اس دوران پی ڈی پی اور کانگریس کے رہنماؤں نے بھی مزار پر حاضری دی اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پی ڈی پی کے سینیئر رہنما عبدالرحمان ویری نے کہا کہ ان شہدا نے ریاست کے لوگوں کی حقوق دلانے کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دی اور ہمیں ان کی قربانی ہمیشہ یاد رکھنی چاہے ۔
کانگریس کے سینیئر لیڈر اور سابق وزیر پیر زادہ محمد سید نے کہا کہ ،1931 کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اپنے حق کے لیے انسان کو جدوجہد کرنی چاہے جبکہ ان شہدواں کی قربانی سے ریاست کو ایک پہچان ملی ۔
گورنر ستیہ پال ملک نے ہفتہ کے روز مزار شہداء پر سال 1931ء کے شہیدوں کوخراج عقیدت پیش کرنے لے لئے اپنے مشیر خوشید احمد گنائی کو بھیجا تھا۔