سرینگر: ریچارجیبل آٹو رکشہ یعنی "الیکٹرک رکشہ یا ای رکشہ" متعارف کیے جانے سے شہر سرینگر میں سفر کرنا نہ صرف آسان ہوگیا ہے بلکہ کفایتی بھی ہے۔ 250 مربع کلو میٹر پر پھیلے شہر سرینگر میں کئی پرانے گنجان آبادی والے ایسے علاقے ہیں جہاں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیت نہ ہونے کی وجہ سے لوگ بے حد مشلات کا سامنا کررہے تھے۔ عام لوگ یا تو پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں یا انہیں کسی مجبوری کے سبب پیٹرول پر چلنے والے آٹو رکشہ میں چند کلو میٹر کے سفر پر 80 سے 100 روپے دینا پڑرہا ہے۔E rickshaw Service in Srinagar لیکن اب شہر سرینگر میں ای رکشہ سروسز دستیاب ہونے سے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
شہر میں جس سفر کے لیے پیٹرول پر چلنے والا رکشہ 100 روپے لیتا تھا وہی سفر اس آٹو میں محض 10 روپے میں کیا جاسکتا ہے۔ ایسے میں روزانہ سفر کرنے والوں کا نہ صرف پیسہ بلکہ وقت بھی بچ رہا ہے۔ ایسے میں ہر شخص 'ای رکشہ' میں سفر کرنے کر کے مطمئن نظر آرہا ہے۔ بجلی پر چلنے والے اس رکشہ میں لیتھیم آئن (Lithium Ion) بیٹری ہے۔ بیٹری اس کے انجن یعنی رکشہ ڈرائیور کی سیٹ کے نیچے موجود ہے، جسے زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت کے لیے آزمایہ جاچکا ہے۔ وہیں اسے 5 گھنٹوں میں چارج کر کے 170 کلومیٹر تک چلایا جا سکتا ہےE rickshaw Ride cheap in Srinagar
جہاں اس وقت صارفین کو پیٹرول کی بڑھتی قیمتیوں سے پریشانیوں کا سامنا ہے، وہیں یہ سواری نہ صرف پیٹرول کی بچت کرتی ہے بلکہ اس کی رفتار بھی پیٹرول پر چلنے والے آٹو رکشہ کے جیسی ہے۔ ای رکشہ چلانے والا ڈرائیور دن میں ایک ہزار روپے سے 1500 روپے کماتے ہیں۔ جبکہ پیٹرول پر چلنے والے رکشہ ڈرائیورز کی 2000 سے 2500 روپے آمدنی ہوجاتی ہے لیکن اس میں تقریباً 900 روپے پیٹرول کا خرچ بھی شامل ہوتا ہے۔petrol Price on Hike
کفایتی اور ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ ای رکشہ کئی بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کا آسان ذریعہ بھی بن رہا ہے۔ ایسے میں اب نہ صرف کئی بے روزگار نوجوان اپنا روزگار اسی سے کمانے میں لگے ہیں بلکہ پہلے پیڑول آٹو چلانے والے کئی افراد نے ای رکشہ کو ہی کمائی کا ذریعہ بنایا ہے۔ ای رکشہ چلانے والے کہتے ہیں کہ اس میں نہ ہی پیٹرول کا اور نہ ہی انجن آئل کا خرچ ہے، ایسے میں ہماری کمائی اچھی ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
ای رکشہ سروسز اگرچہ ابھی شہر سرینگر کے چند پُرانے علاقوں تک ہی محدد ہے تاہم یہ سروسز مزید ان علاقوں تک بڑھانے کی ضرورت ہے جہاں پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔