دہلی: ٹیرر فنڈنگ کے معاملے کے الزام میں قید مرحوم سید علی شاہ گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ کو دہلی ہائی کورٹ نے کینسر کی تشخیص کے بعد مناسب علاج کے لیے ایمس دہلی منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔شاہ نے عدالت کو بتایا کہ وہ رام منوہر لوہیا ہسپتال (آر ایم ایل) میں بعض بیماریوں کا علاج کر رہے ہیں لیکن حال ہی میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ گردوں کے کینسر کے آخری مرحلے میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ آر ایل ایم میں گردوں کے کینسر کے علاج کے لیے مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں اور اس کے لیے انہیں علاج کے لیے دہلی کے ایمس یا اپولو ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت ملنے چاہیے۔
جسٹس سدھیر کمار جین نے کیس کی سماعت کے دوران کیا کہ درخواست گزار کو مناسب علاج کا حق آئین کے تحت بنیادی حقوق کا حصہ ہے اور یہ انصاف کے مفاد میں ہے کہ درخواست گزار کا علاج ایمس میں کیا جائے۔عدالت نے حکم دیا کہ عرضی گزار کو مناسب علاج کے لیے عدالتی تحویل میں اور متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی براہ راست نگرانی میں اور تمام ضروری حفاظتی اقدامات کی پیروی کے لیے ایمس دہلی منتقل کیا جائے۔
وہیں این آئی اے نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ کہ فی الحال ایسا کوئی میڈیکل ریکارڈ دستیاب نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ عرضی گزار گردے کے کینسر میں مبتلا ہے اور آر ایل ایم کے ڈاکٹروں نے اسے کسی دوسرے ہسپتال میں منتقل کرنے کی سفارش نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیں: Hurriyat Leader's Daughter Letter to Modi جیل میں بند حریت رہنما کی بیٹی کا وزیراعظم مودی کو خط
بتادیں کہ محمد الطاف شاہ کی بیٹی نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اپنے بیمار والد کے لیے فوری طبی امداد کی درخواست کی ہے۔ الطاف شاہ فی الحال تہاڑ جیل میں بند ہیں اور ان کی بیٹی رووا شاہ کے مطابق وہ بیمار ہیں۔ الطاف شاہ کی بیٹی نے جیل حکام سے درخواست کی ہے کہ وہ اس کے والد کو جیل کے بجائے مناسب ہسپتال منتقل کریں تاکہ ان کا علاج بہتر طریقے سے ہو۔ الطاف فی الحال آکسیجن سپورٹ پر ہیں۔