کووڈ وبا کی تیسری لہر کے خدشات کے پیشِ نظر جموں وکشمیر انتظامیہ مختلف سطح پر اقدامات کررہی ہے۔ اس سلسلے میں عوامی مقامات پر لوگوں کی بھیڑ کو کم کرنے اور کووڈ سے بچاؤ کے لئے لازمی تمام احتیاطی تدابیر پر عملے کی جانب سے خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔
وادیٔ کشمیر کے مختلف صحت افزا مقامات پر لوگوں کی بھیڑ کو کم کرنے کے لئے پچھلے کئی مہینوں سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ کورونا وبا کو ایک بار پھر پھیلنے سے روکا جاسکے۔
اس کے پیش نظر وادیٔ کشمیر کے مشہور مغل باغ اچھہ بل میں بھی محکمۂ صحت کی جانب سے ایک کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے۔
جہاں پر اس باغ میں آنے والے مقامی و غیر مقامی سیاحوں کے سیمپلز لے کر کورونا ٹیسٹ (آر ٹی پی سی آر / ریپڈ) کئے جاتے ہیں اور جس فرد کی ویکسینیشن نہیں کی ہوتی ہے تو اس کی ویکسینیشن بھی کی جاتی ہے۔ انہی لوگوں کو باغ میں جانے کی اجازت دی جاتی ہے جن کا کورونا ٹیسٹ منفی آتا ہے۔
ساتھ ہی ساتھ لوگوں کو کووڈ کنٹینمنٹ کے لیے جانکاری فراہم کی جاتی ہے اور ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے کے لیے ہدایات دی جاتی ہیں۔
اس ضمن میں بی ایم او اچھہ بل ڈاکٹر گوہر عباس نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم بالکل متحرک ہیں اور اچھہ بل علاقے کے بہت سارے جگہوں پر ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن کیلئے مراکز قائم کیے ہیں اور لوگوں کو بھی اس حوالے سے جانکاری فراہم کی جا رہی ہے تاکہ ہم اس کورونا وائرس کو اپنے سے دور رکھ سکیں۔