ETV Bharat / city

FIR Against Corruption اے سے بی نے رواں سال کے دوران سو سے زائد رشوت کے کیسز درج کیے

author img

By

Published : Oct 12, 2022, 12:36 PM IST

انٹی کرپشن بیورو نے جموں و کشمیر میں رواں سال کے دوران اب تک رشوت خوری کے 111 کیسز درج کیے ہیں۔ سب سے زیادہ مقدمے اے سی بی پولیس اسٹیشن سری نگر میں درج کیے گئے۔ ACB registers Corruption Cases in JK

اے سے بی نے رواں سال کے دوران سو سے زائد رشوت کیس درج کیے
اے سے بی نے رواں سال کے دوران سو سے زائد رشوت کیس درج کیے

سری نگر: جموں وکشمیر سے رشوت جیسے جرائم کو ختم کرنے کے لیے انٹی کورپشن بیورو (اے سی بی) کی موثر مہم جاری ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اے سی بی نے جموں وکشمیر میں سال رواں کے دوران اب تک رشوت خوروں کے خلاف زائد از ایک سو مقدمے درج کیے ہیں۔ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی نے جموں وکشمیر میں سال 2022 کے دوران اب تک رشوت لینے، فنڈس میں غبن کرنے ، آمدنی سے زیادہ جائیداد ہونے وغیرہ جیسے مقدموں کے الزامات میں رشوت خوروں کے خلاف 111 ایف آئی آر درج کئے ہیں۔ Total Corruption Cases registered in JK

ان ایک سو گیارہ کیسز میں سب سے زیادہ مقدمے اے سی بی پولیس اسٹیشن سری نگر میں درج کیے گئے ہیں اور اس پولیس اسٹیشن میں سال رواں کے ماہ جنوری سے ماہ ستمبر تک رشوت لینے، غیر متناسب اثاثہ ہونے، سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرنے، فنڈس میں غبن کرنے اور دیگر معاملوں کے 37 مقدمے درج ہوئے ہیں۔ تفصیلات میں کہا گیا کہ اسی طرح سال رواں کے دوران اب تک اے سی بی پولیس اسٹیشن اننت ناگ میں 16 کیسز اور اے سی بی پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں 27 مقدے درج ہوئے ہیں۔

اے سی بی پولیس اسٹیشن راجوری میں سب سے کم رشوت کا ایک کیس درج ہوا ہے جبکہ اے سی بی پولیس اسٹیشن اودھم پور میں تین مقدمے، اے سی بی پولیس اسٹیشن ڈوڈہ میں سات کیسز اور اے سی بی جموں میں رشوت کے 13 مقدمے درج ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سال رواں کے دوران اب تک محکمہ مال کے 16 ملازم جن میں تحصیل دار، نائب تحصیلدار اور پٹواری شامل ہیں، رشوت لیتے ہوئے اے سی بی کے جال میں پھنس گئے ہیں۔

یہاں پر یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (این سی آر بی) کی ایک رپورٹ کے مطابق جموں وکشمیر میں سال 2021 کے دوران آئی پی سی اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت بدعنوانی کے 94 مقدمات درج کئے گئے جو گذشتہ تین برسوں میں سب سے زیادہ تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر میں سال 2018 سے سال 2020 تک بدعنوانی کے معاملات میں مسلسل کمی ریکارڈ ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ACB Raids Sonamarg Development Authority اے سی بی کی سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ ماری

این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں سال 2018 میں بدعنوانی کے 82 معاملے درج کئے گئے جبکہ سال 2019 میں 73 اور سال 2020 میں 71 مقدمے ریکارڈ کئے گئے لیکن سال 2021 کے دوران ان کیسز کی تعداد میں اضافہ درج ہوا اور 94 مقدمے درج ہوئے۔ اعداد و شمار کے مطابق انٹی کورپشن بیورو، ویجیلنس اور دوسری ایجنسیوں کی طرف سے درج کئے جانے والے مقدموں میں غیر متناسب اثاثوں کے15 کیسز، مجرمانہ بد دیانتی کے 2 کیسز، 29 ٹریپ کیسز اور 48 دیگر مقدمے شامل ہیں۔

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر سے رشوت جیسے جرائم کو ختم کرنے کے لیے انٹی کورپشن بیورو (اے سی بی) کی موثر مہم جاری ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اے سی بی نے جموں وکشمیر میں سال رواں کے دوران اب تک رشوت خوروں کے خلاف زائد از ایک سو مقدمے درج کیے ہیں۔ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ اے سی بی نے جموں وکشمیر میں سال 2022 کے دوران اب تک رشوت لینے، فنڈس میں غبن کرنے ، آمدنی سے زیادہ جائیداد ہونے وغیرہ جیسے مقدموں کے الزامات میں رشوت خوروں کے خلاف 111 ایف آئی آر درج کئے ہیں۔ Total Corruption Cases registered in JK

ان ایک سو گیارہ کیسز میں سب سے زیادہ مقدمے اے سی بی پولیس اسٹیشن سری نگر میں درج کیے گئے ہیں اور اس پولیس اسٹیشن میں سال رواں کے ماہ جنوری سے ماہ ستمبر تک رشوت لینے، غیر متناسب اثاثہ ہونے، سرکاری عہدے کا غلط استعمال کرنے، فنڈس میں غبن کرنے اور دیگر معاملوں کے 37 مقدمے درج ہوئے ہیں۔ تفصیلات میں کہا گیا کہ اسی طرح سال رواں کے دوران اب تک اے سی بی پولیس اسٹیشن اننت ناگ میں 16 کیسز اور اے سی بی پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں 27 مقدے درج ہوئے ہیں۔

اے سی بی پولیس اسٹیشن راجوری میں سب سے کم رشوت کا ایک کیس درج ہوا ہے جبکہ اے سی بی پولیس اسٹیشن اودھم پور میں تین مقدمے، اے سی بی پولیس اسٹیشن ڈوڈہ میں سات کیسز اور اے سی بی جموں میں رشوت کے 13 مقدمے درج ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں سال رواں کے دوران اب تک محکمہ مال کے 16 ملازم جن میں تحصیل دار، نائب تحصیلدار اور پٹواری شامل ہیں، رشوت لیتے ہوئے اے سی بی کے جال میں پھنس گئے ہیں۔

یہاں پر یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (این سی آر بی) کی ایک رپورٹ کے مطابق جموں وکشمیر میں سال 2021 کے دوران آئی پی سی اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت بدعنوانی کے 94 مقدمات درج کئے گئے جو گذشتہ تین برسوں میں سب سے زیادہ تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر میں سال 2018 سے سال 2020 تک بدعنوانی کے معاملات میں مسلسل کمی ریکارڈ ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ACB Raids Sonamarg Development Authority اے سی بی کی سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفتر پر چھاپہ ماری

این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں سال 2018 میں بدعنوانی کے 82 معاملے درج کئے گئے جبکہ سال 2019 میں 73 اور سال 2020 میں 71 مقدمے ریکارڈ کئے گئے لیکن سال 2021 کے دوران ان کیسز کی تعداد میں اضافہ درج ہوا اور 94 مقدمے درج ہوئے۔ اعداد و شمار کے مطابق انٹی کورپشن بیورو، ویجیلنس اور دوسری ایجنسیوں کی طرف سے درج کئے جانے والے مقدموں میں غیر متناسب اثاثوں کے15 کیسز، مجرمانہ بد دیانتی کے 2 کیسز، 29 ٹریپ کیسز اور 48 دیگر مقدمے شامل ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.