وادی کشمیر میں ہفتے کی صبح زلزلے کے زور دار جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے جبکہ کئی علاقوں میں دیواریں گرنے اور مکانوں کے دیواروں میں دراڑیں ہونے کی اطلاعات ہیں۔
نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت5.7 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز افغانستان – تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا اور یہ زلزلہ جھٹکے ہفتے کی صبح 9 بجکر 45 منٹ پر آیا۔ اس زلزلے کے جھٹکے دلی میں بھی محسوس کئے گئے ہیں۔ وادی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی لوگ گھروں سے باہر سڑکوں پر نکل آئے اور ہر سو خوف و ہراس پھیل گیا۔
وسطی کشمیر کے چرار شریف میں واقع علمدار کشمیر حضرت نورالدین نورانی(رح) کے آستان عالیہ کا مینار ذرا خم ہوگیا ہے۔ آستان عالیہ کے متولی حاجی محمد یونس نے یو این آئی کو بتایا کہ ہمارے اعتقاد کے مطابق علمدار کشمیر نے آنے والی آفت کو ٹالا اور وبائی صورتحال بھی ختم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو مطلع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ایسے دو واقعے پیش آئے ہیں اس سے پہلے ایک ایسا ہی واقعہ خانقاہ معلیٰ میں پیش آیا تھا۔
جموں وکشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر کے علاوہ دیگر کئی اصلاع میں آج صبح تقریباً 9 بجے زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے جبکہ ریختر پیمانے پر اس کی شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی۔
واضح رہے کہ زلزلہ کے جھٹکے وسطی کشمیر کے اضلاع سرینگر اور گاندربل کے علاوہ شمالی و جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔ وہیں بارہمولہ اور بانڈی پورہ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس میں کسی جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے زلزلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ریختر اسکیل پر زلزلہ کی شدت 5.7 ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
Earthquake in Doda: جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں 4.0 شدت کا زلزلہ
بعض اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اطلاعات کے مطابق وادی میں کہیں کہیں دیواریں گر آئی ہیں مکانوں کے دیواروں میں بھی دراڑیں ہوئی ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔