ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں سابق رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی کے رہنما معاویہ علی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے میرے اور میرے بیٹے حیدر علی سمیت 40 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
انھوں نے کہ یہ مقدمہ بالکل غلط ہے کیونکہ عیدگاہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج میں کسی بھی شخص کو بولنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ان لوگوں کو دبانے کی کوشش کرتی ہے جو صحیح بولتے ہیں۔
سابق ایم ایل اے معاویہ علی نے کہا کہ اتر پردیش پولیس بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے اشارے سے لوگوں پر ظلم کررہی ہے، وہ میڈیا کی آواز ہو یا صحافی کی آواز ہر کسی کو دبانا چاہتی ہے، کسی بھی شخص کو سچ بولنے کی اجازت نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم ان کی کاروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہیں وہیں اترپردیش کی یوگی سرکار لوگوں کو غنڈوں کی طرح پریشان کررہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم حق اور سچ کے لیے جیل جانے کے تیار ہیں کیونکہ ہم گاندھی وادی لوگ ہیں، شیخ الہند نے بھی اس ملک کی خاطر جیل کی صعوبتیں برداشت کیں اور ان ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہم بھی اس کے لیے تیار ہیں۔