ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں شادی کا جھانسہ دے کر لڑ کی کے ساتھ عصمت دری کرنے والے ایک پولیس اہلکار کے خلاف متاثرہ لڑکی نے شکایت درج کرائی ہے، مزید لڑکی کا الزام ہے کہ پولیس اہلکار اسے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دے رہا ہے۔ نوجوان سہارنپور کا رہنے والا ہےجو فی الوقت پی اے سی میں مرادآباد تعینات ہے۔
تفصیل کے مطابق متاثرہ لڑکی نے مہیلا تھانہ پہنچ کر پولیس اہلکار کے خلاف جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے، لڑکی اترکاشی کی رہنے والی ہے جس کا تقریباً ایک سال قبل فیس بک کے ذریعہ سہارنپور کے رہنے والے مرادآباد میں تعینات پولیس اہلکار سے دوستی ہوئی تھی، یہ دوستی پیار میں بدلی اور بات شادی تک پہنچ گئی، جس کے بعد لڑکے نے لڑکی کے ساتھ جسمانی تعلقات بھی قائم کیے اور جب لڑکی نے شادی کا دباؤ بنایا تو پولیس اہلکار نے اس کے ساتھ شادی کرنے سے صاف انکار کردیا جس کے بعد لڑکی اپنے اہل خانہ کے ساتھ سہارنپور میں واقع مہیلا تھانہ پہنچی اور شکایتی مکتوب دیکر انصاف کی فریاد کی۔
متأثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک سال قبل فیس بک کے ذریعہ پارول کمار عرف پنکج نام کے نوجوان کے ساتھ فیس بک کے ذریعہ دوستی ہوئی تھی، نوجوان نے اس سے شادی کرنے کی بات کہہ کر جسمانی تعلقات قائم کیے، مگر اب نوجوان کسی دوسری لڑکی کے ساتھ شادی کرنے جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: بنارس کے گھاٹوں پر غیرملکی پرندوں کا خوبصورت نظارہ
اس کی اطلاع ملتے ہی لڑکی سہارنپور کے مہیلا تھانہ پہنچی اور مرادآباد میں تعینات پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ قائم کرکے انصاف کی فریاد کی لڑکی نوجوان سے شادی کرنے پر بضد ہے