ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے میں،شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بہوجن کرانتی مورچہ کے 'بھارت بند' کااثر دیکھنے کو ملا، خاص طور پر مسلم علاقوں میں بند کا زبردست اثر دیکھنے کا ملا بازاروں میں بھی بند کا اثر دیکھا گیا، لیکن اس کے بر عکس اکثریتی فرقہ آبادی کے علاقوں میں دکانیں مکمل طورپر کھلی رہیں۔
اطلا ع کے مطابق بھارت بند کی اپیل کے سبب شہر کے مسلم علاقوں میں بازار پوری طرح بند رہا، جبکہ ملی جلی آبادی میں بند ملا جلا اثر دیکھنے کوملا، خاص طورپر اکثریتی فرقہ کے لوگوں میں حسب دستور دکانیں کھلی نظر آئیں۔
بازار بند کے سبب صبح سے ہی پولیس انتظامیہ اور ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر نے فورسز کے ساتھ بازاروں میں گشت کیا، انہوں نے لوگوں سے دکانیں کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے انہیں ہر طرح کی یقین دہانی کرائی۔
مزید پڑھیں: پرشانت کشور اور پون ورما، جنتادل یو سے معطل
حالانکہ شہر میں بند کا باقاعدہ کوئی اعلان نہیں تھا لیکن اس کے باوجود صبح سے ہی مسلم علاقوں میں بند کا چرچہ تھا۔
سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف تاجروں نے اپنی دکانیں بند کیں۔ اتنا ہی نہیں بلکہ تاجر اپنی دکانیں بند کرکے عیدگاہ کے میدان میں جاری خواتین کے احتجاج میں شامل ہوئے۔
حالانکہ ہفتہ واری بدھ بازار میں بھی آج رونق نہیں تھی۔ اس کے علاوہ سہارنپور شہر میں بھی بند کا کافی اثر دیکھنے کو ملا اور یہاں بھی مسلم علاقوں میں پوری طرح بند رہا حالانکہ اکثریتی فرقہ کے لوگوں نے اپنی دکانیں حسب دستور کھولیں مگر خریدار کم نظر آئے۔