پولیس نے پانچ بدنام زمانہ پی ایل ایف آئی نکسلیوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار نکسلیوں سے کاربائن اور پستول سمیت متعدد اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ گرفتار نکسلیوں میں بدنام زمانہ لادن اور تلسی پاہن شامل ہیں۔
پی ایل ایف آئی کو جھارکھنڈ میں دوسرے سب سے بڑے نکسلی گروپ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ پولیس پی ایل ایف آئی کے خلاف مہم چلا رہی ہے لیکن پی ایل ایف آئی کے نام پر فون پر رنگداری کا مطالبہ مسلسل جاری ہے۔
پی ایل ایف آئی کے ایریا کمانڈر تلسی پاہن کو 16 نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اسے خفیہ جگہ پر رکھ کر اس سے پوچھ گچھ کی جارہی تھی۔ اس کے بعد پی ایل ایف آئی کے ذریعہ ایک خط جاری کیا گیا جس میں پولیس کو متنبہ کیا گیا تھا کہ تلسی کو جلد سے جلد عدالت میں پیش کیا جائے، بصورت دیگر کھونٹی اور گملا بند کرایا جائے گا۔ اس کے بعد پولیس نے آج گرفتار نکسلیوں کو میڈیا کے سامنے پیش کیا۔
پانچ سال قبل رانچی پولیس نے تلسی پاہن اور اس کے پانچ ساتھیوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ اس وقت ایک بڑے رہنما کے قتل کی سازش رچی گئی تھی۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد وہ ایک بار پھر لیوی وصول کرنے میں لگ گیا۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ حالیہ دنوں میں رانچی میں پی ایل ایف آئی کے ذریعہ تاجروں کو دھمکی آمیز کالیں کی جارہی ہیں اور تلسی پاہن تمام معاملات میں ملوث ہے۔ تازہ ترین معاملے میں انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے سکریٹری شمبھو پرساد سے واٹس ایپ اور فون کے ذریعے 20 لاکھ روپے لیوی کا مطالبہ کیا گیا۔ فون کرنے والے نامعلوم کالر نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے 24 گھنٹوں کے اندر رقم ادا نہ کی تو اسے جان سے مار ڈالا جائے گا۔
اس سال 135 نکسلیوں کو گرفتار کیا گیا
پولیس آئی جی (مہم) ساکیت سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سال 2018 کے دوران 122 پی ایل ایف آئی نکسلیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سال 2019 میں 81 اور اس سال اکتوبر ماہ تک 135 پی ایل ایف آئی ماؤنوازوں کو گرفتار کیا گیا ہے حالانکہ تنظیم کا سپریمو دنیش گوپ ابھی تک فرار ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس کے پاس دنیش گوپ کی کوئی تصویر بھی نہیں ہے، ایسی صورت میں وہ آسانی سے پولیس کو گمراہ کر سکتا ہے۔
پی ایل ایف آئی کیا ہے؟
پی ایل ایف آئ یعنی پیپلز لبریشن فرنٹ آف انڈیا کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ماؤنواز کا الگ گروپ ہے۔ اس کی تشکیل سال 2007 میں دنیش گوپ نے کی تھی۔ سال 2007 میں ماؤنواز رہنما ماسی چرن پورتی کئی ممبروں کے ساتھ پی ایل ایف آئی میں شامل ہوگیا حالانکہ پورتی کو بعد میں پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ بعد کے دنوں میں پی ایل ایف آئی نے اپنا دائرہ وسیع کیا اور بہت سے دوسرے ماؤنواز اس میں شامل ہوگئے۔
پی ایل ایف آئی کا اثر جھارکھنڈ کے کھونٹی، سمڈیگا، گملا سمیت جھارکھنڈ کے تقریباً تمام اضلاع میں ہے۔ اس نے مختلف علاقوں میں ایریا کمانڈر مقرر کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی دراندازی ہمسایہ ریاست بہار، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ میں بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی دنوں میں پی ایل ایف آئی کو ریاستی حکومت کی سرپرستی بھی حاصل تھی اور اس کا استعمال سی پی آئی- ماؤنواز کا مقابلہ کرنے کے لئے کیا جاتا تھا۔ تاہم پولیس اس کی تردید کرتی رہتی ہے۔ 2019 کے اوائل میں دو بڑے ماؤنواز رہنماؤں سمیت دس ماؤنوازوں کا پولس کے ساتھ تصادم میں مارے جانے کے بعد اب اسے بہار لنک سے مدد مل رہی ہے۔ بہار کے کئی جرائم پیشے فرار ہونے کے بعد اسی اپی ایل ایف آئی میں شامل ہوکر پی ایل ایف آئی کے کیڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
وصولی کا فرنچائزی سسٹم
پی ایل ایف آئی کا اپنا کوئی نظریہ نہیں ہے۔ اس کا مقصد صرف دہشت گردی کرنا اور وصولی کرنا ہے۔ ریاست کے ترقیاتی منصوبوں میں مصروف ٹھیکیداروں کو ڈرا دھمکا کر پی ایل ایف آئی ماؤنواز وصولی کرتے ہیں۔ ٹھکیداروں کے ذریعہ رقم نہ دئے جانے پر ان کے کام میں رخنہ اندازی کرنے کے لئے فرم پر آگ لگا دی جاتی ہے یا دہشت پھیلانے کے لئے ماؤنواز قتل کر دیتے ہیں۔
پولیس کے مطابق پی ایل ایف آئی کا نیٹورک فرنچائزی سسٹم پر کام کرتا ہے۔ دیہی علاقوں کے چھوٹے جرائم پیشہ گروپوں کو پی ایل ایف آئی اپنا لیٹر پیڈ اور ہتھیار فراہم کرتا ہے اور ان گروپوں کے ذریعہ وصولی کی جاتی ہے جسکا ایک بڑا حصہ پی ایل ایف آئی کو حاصل ہوتا ہے۔
دنیش گوپ کون ہے؟
پی ایل ایف آئی کے سپریمو دنیش گوپ سابق فوجی رہ چکا ہے۔ 2003 میں اپنے بڑے بھائی سریش گوپ کے قتل کے بعد اس نے فوج کی نوکری چھوڑ دی تھی۔ دنیش گوپ ماؤنوازوں کے نظریہ پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ وہ ملک میں چینی ڈیزائن کو نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ پی ایل ایف آئی کی لڑائی اس کے خلاف ہے۔ دنیش گوپ کی دونوں اہلیہ ہیرا دیوی اور شکونتلا کماری کو ٹیرر فنڈنگ معاملے میں این آئی اے نے رواں سال 30 جنوری کو کولکاتہ سے گرفتار کیا تھا۔ دونوں کے خلاف چارج شیٹ بھی دائر کی گئی ہے۔
ٹیرر فنڈنگ معاملہ کیا ہے؟
نوٹ بندی کے بعد پی ایل ایف آئی کے سپریمو دنیش گوپ کے بیڈو کے ٹھکانے سے 25.25 لاکھ روپے برآمد ہوئے۔ سال 2018 میں بیڈو تھانہ میں درج مقدمہ کو این آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا۔ این آئی اے نے اس معاملے میں اب تک 10 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ واحد ملزم دنیش گوپ ابھی تک فرار ہے۔ این آئی اے کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ جھارکھنڈ میں ٹھیکیداروں اور کاروباری افراد سے وصول کی جانے والی رقم کو شیل کمپنیوں میں انویسٹ کیا جاتا تھا۔
21 فروری کو این آئی اے کی ٹیم نے جھاڑکھنڈ اور مغربی بنگال میں پی ایل ایف آئی کے سپریمو دنیش گوپ کے 10 مقامات پر چھاپہ ماری کی۔ اس دوران این آئی اے کی ٹیم نے رانچی گملا، کھونٹی اور کولکاتہ میں دنیش گوپ کے خلاف بہت سارے ثبوت جمع کئے۔ دنیش گوپ کے کروڑوں روپے کو کئی بڑے کاروباری انویسٹ کر اسے منافع کما کر دیتے تھے۔ بینک اکاؤنٹ کی جانچ کے دوران این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ وصول کی گئی رقم کو پی ایل ایف آئی نے کئی شیل کمپنیوں میں انویسٹ کیا ہے۔ اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے دنیش گوپ نے رانچی کے اشوک نگر جیسے وی آئی پی علاقے میں دفتر کھول رکھا تھا۔ دنیش گوپ کا رانچی کے جگنناتھپور علاقے میں ہیساگ میں چار فلیٹ اور نگڑی کے پسکو ریلوے کراسنگ کے پاس ایک ہوٹل بھی ہے۔
این آئی اے کی تحقیقات میں دنیش گوپ کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹ سے 19 لاکھ 93 ہزار 817 اور 25 لاکھ روپے مالیت کی گاڑیاں ملی ہے۔ اس کے علاوہ نوٹ بندی کے بعد دنیش گوپ کے 25.25 لاکھ روپے کے پرانے نوٹ ایک پٹرول پمپ آپریٹر کے ذریعہ جمع کروائے گئے تھے۔
این آئی اے نے رواں سال جولائی میں ایک چارج شیٹ دائر کی تھی جس کے مطابق دنیش گوپ کی پہلی بیوی شکنتلا دیوی، دوسری بیوی ہیرا دیوی عرف انیتا دیوی، کھونٹی باشندہ جے پرکاش سنگھ بھوئیاں، امیت جیسوال اور گملا کے پھولیشور گوپ نے تین شیل کمپنیاں، میسرس بھویہ انجیکن پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرس شیو ادشکتی منرلز پرائیویٹ لمیٹڈ اور میسرس شکتی سمردھی انفرا پرائیویٹ لمیٹڈ میں لگائی گئی۔ اس کے بعد زمین اور مہنگی گاڑیاں کمپنی کے نام پر خریدی گئیں۔
پی ایل ایف آئی کے پاس غیر ملکی اسلحہ کا ذخیرہ ہے
گزشتہ سال جنوری میں گملا میں پولیس کے ساتھ تصادم میں پی ایل ایف آئی کا دس لاکھ کا انعامی کمانڈر گجو گوپ ہلاک ہو گیا۔ اس کے بعد 14 فروری کو کھونٹی کے رانیہ میں پی ایل ایف آئی کے ساتھ تصادم میں پولیس نے دنیش گوپ کے باڈی گارڈ وکرم کو ہلاک کر دیا۔ پولیس نے وہاں سے ماؤنوازوں کے پاس سے جرمن اسلحہ برآمد کیا۔ اس کے بعد بہار کی پورنیا پولیس نے رانچی سے اسلحہ اسمنگلنگ گروپ کے اہم رکن کو گرفتار کیا تھا۔
گرفتار اسلحہ کے اسمگلر نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ اس نے جھارکھنڈ کی پی ایل ایف آئی جیسی ماؤنواز تنظیموں کو ناگالینڈ سے لا کر بڑے پیمانے پر اسلحہ فراہم کیا تھا۔ اس سے قبل 2010 میں رانچی پولیس نے منگیر سے کھونٹی بھیجے جارہے امریکی دستی بم لانچر کو بھی ضبط کیا تھا۔ سمڈیگا، ہزاریباغ میں بھی ماؤنوازوں اور پی ایل ایف آئی کے پاس سے غیر ملکی اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ گزشتہ سال گرفتار ماؤنواز اکھلیش گوپ نے پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران سنسنی خیز انکشاف کیا تھا، اس نے بتایا تھا کہ پی ایل ایف آئی کے پاس تقریباً 50 سے 55 اے کے 47 رائفل ہے۔
جھارکھنڈ کے فرار ماؤنواز
این آئی اے نے دنیش گوپ پر پانچ لاکھ کا انعام رکھا ہے جو پی ایل ایف آئی ٹیرر فنڈنگ معاملے میں فرار ہے۔ ریاستی حکومت دنیش گوپ پر پہلے ہی 25 لاکھ کا انعام رکھ چکی ہے۔ پی ایل ایف آئی ٹیرر فنڈنگ کیس میں دنیش گوپ کی بیویوں اور کاروباری ساتھی کی گرفتاری پہلے ہی ہوچکی ہے۔
سابقہ ریاستی حکومت کے وزیر رمیش سنگھ منڈا کے قتل میں فرار پتیرام مانجھی عرف اینل پر این آئی اے نے پانچ لاکھ کا انعام رکھا ہے۔ ریاستی حکومت نے بھی سی پی آئی ماؤنواز پتیرام مانچھی پر ایک کروڑ کا اعلان کیا ہے۔ این آئی اے نے مگدھ آمرپالی کول پریوجنا میں فرار چل رہے جھارکھنڈ پولیس کے 25 لاکھ انعامی برجیش عرف گوپال سنگھ پھوکتا پر پانچ لاکھ، ٹی پی سی کمانڈر آکرمن پر تین لاکھ، گریڈیہہ میں سی پی آئی ماؤنواز کو ہتھیار سپلائی و ٹیرر فنڈنگ معاملے میں رام دیال مہتو پر تین لاکھ، چنچل پر دو لاکھ، کرشن دا پر دو لاکھ جبکہ سنگرائی سورن اور شنیچر ہیمبرم پر پچاس پچاس ہزار کا انعام رکھا ہے۔