ڈیزائنر ڈولی بڑوانی نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے بعد ڈیزائنر کپڑوں کی کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے ، اسٹور کے ٹیلر اور ملازموں کو کام دینا ضروری تھا تاکہ وہ بھی گھر چلا سکیں۔ لہذا ڈیزائنر ماسک بنانے کا خیال آیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس طویل عرصے تک برقرار رہے گا۔ ایسی صورتحال میں لوگوں کو ماسک کی ضرورت ہوگی۔ لوگوں کے انتخاب کے مطابق ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔
ڈولی بڑوانی نے بتایا کہ وہ تین قسموں میں ماسک تیار کررہی ہیں۔ بچوں ، خواتین اور مردوں کے ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔ چھوٹے بچے ماسک پہننا پسند نہیں کرتے ، لہذا فنکی اور کارٹون کردار ، تتلی جیسی چیزیں ان کے لیے استعمال کی جارہی ہیں تاکہ وہ ان کو پہننے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔ خواتین کے لیے بھی ماسک پھول ، سٹون ہینڈ، ہاتھ کڑھائی اور مشین کڑھائی سے تیار کیے گئے ہیں۔
چھتیس گڑھ میڈیکل کونسل کے ممبر ، ڈاکٹر راکیش گپتا نے کہا کہ اس وقت سماجی دوری کا خیال رکھنا اور ماسک پہننا سب سے اہم ہے۔ کپڑوں کے ماسک، ٹرپل لیئر ماسک یا کاٹن کے ڈیزائنر ماسک موجود ہیں، جسے پہننا ضروری ہے۔ مارکیٹوں میں ڈیزائنر ماسک تیار کیے جا رہے ہیں، جو لوگوں کے لیے روزگار بھی پیدا کر رہے ہیں۔