مرکزی حکومت کی جانب سے راحت کی تیسری قست بہار کے لیے نئی سوگات لے کر آیا ہے۔ کووڈ-19 راحت پیکیج راؤنڈ 3 کے اعلان کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بتایا کہ چھوٹی اکائیوں کو تکنیکی اور برانڈنگ کے ذریعے فائدہ پہچایا جائے گا۔ جس کے تحت 10 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے کے زریعے ملک کے دو لاک چھوٹی اکائیوں کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔
اس میں خاص کر ریاست میں مکھانا کے کلسٹر سنٹر کی شروعات کی جائے گی۔ وزیر نے بتایا کہ کشمیر کے سیب اور شمال مشرق کے بانسوں کی برانڈنگ کی جائے گی۔
وزیر خزانہ کے اعلان کے بعد بہار کا مکھانا ایک دم سے سرخیوں میں آ گیا ہے۔ بہار کا مکھانہ پوری دنیا میں الگ شناخت رکھتا ہے۔ ریاست میں مکھانے کے کاروبار اور کھیتی دونوں میں بہترین روزگار کے مواقع ہیں۔ حالانکہ بہار میں ابھی بھی شقافتی کھیتی کا چلن ہیں۔ لیکن اب نوجوان پیڑھی نئی تکنیک سے بہار کے مکھانا کو پوری دنیا میں ایک منفرد شناخت دینے کے لیے کوشاں ہے۔
مکھان کھیتی کے لیے بارش کی بہتر زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سیمانچل اور متھلانچل کا علاقہ مکھان کھیتی کے لیے بہت اچھا ہے۔ ان علاقوں میں مکھان کی شقافتی کھیتی کی جاتی ہے۔ اب مرکزی حکومت نے لوکل اگریکلچر کو گلوبل پلیٹ فارم تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
جانکار بتاتے ہیں کہ بہتر منافع اور پیداوار کی وجہ سے متھلانچل کے اضلاع میں کسان تیزی سے مکھانا کی کھتی کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔ بہار میں مکھانا تقریبا 500 روپے کلو ملتی ہے۔ وہیں بڑے شہروں میں پہنچتے ہی اس کی قیمت 800 سے 100 روپے کلو ہو جاتی ہے۔
اس کام سے بہت سارے مزدور بھی منسلک ہیں۔