ETV Bharat / city

مکھانے کی کھیتی کرنے والوں کے دن آئیں گے - ریاست میں مکھانے کے کاروبار

نوجوان پیڑھی نئی تکنیکی سے بہار کے مکھانا کو پوری دنیا میں ایک منفرد شناخت دینے میں مصروف ہے۔ متھلا شقافت پان، مچھلی اور مکھانا کے لیے پورے ملک مین مشہور ہے۔ مکھانا متھلانچل کی شناخت ہے۔ جس کی دھمک اب سیمانچل تک پہنچ چکی ہے۔

مکھانے کی کھیتی کرنے والوں کے دن آئیں گے
مکھانے کی کھیتی کرنے والوں کے دن آئیں گے
author img

By

Published : May 15, 2020, 11:45 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے راحت کی تیسری قست بہار کے لیے نئی سوگات لے کر آیا ہے۔ کووڈ-19 راحت پیکیج راؤنڈ 3 کے اعلان کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بتایا کہ چھوٹی اکائیوں کو تکنیکی اور برانڈنگ کے ذریعے فائدہ پہچایا جائے گا۔ جس کے تحت 10 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے کے زریعے ملک کے دو لاک چھوٹی اکائیوں کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔

اس میں خاص کر ریاست میں مکھانا کے کلسٹر سنٹر کی شروعات کی جائے گی۔ وزیر نے بتایا کہ کشمیر کے سیب اور شمال مشرق کے بانسوں کی برانڈنگ کی جائے گی۔

وزیر خزانہ کے اعلان کے بعد بہار کا مکھانا ایک دم سے سرخیوں میں آ گیا ہے۔ بہار کا مکھانہ پوری دنیا میں الگ شناخت رکھتا ہے۔ ریاست میں مکھانے کے کاروبار اور کھیتی دونوں میں بہترین روزگار کے مواقع ہیں۔ حالانکہ بہار میں ابھی بھی شقافتی کھیتی کا چلن ہیں۔ لیکن اب نوجوان پیڑھی نئی تکنیک سے بہار کے مکھانا کو پوری دنیا میں ایک منفرد شناخت دینے کے لیے کوشاں ہے۔

مکھان کھیتی کے لیے بارش کی بہتر زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سیمانچل اور متھلانچل کا علاقہ مکھان کھیتی کے لیے بہت اچھا ہے۔ ان علاقوں میں مکھان کی شقافتی کھیتی کی جاتی ہے۔ اب مرکزی حکومت نے لوکل اگریکلچر کو گلوبل پلیٹ فارم تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

جانکار بتاتے ہیں کہ بہتر منافع اور پیداوار کی وجہ سے متھلانچل کے اضلاع میں کسان تیزی سے مکھانا کی کھتی کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔ بہار میں مکھانا تقریبا 500 روپے کلو ملتی ہے۔ وہیں بڑے شہروں میں پہنچتے ہی اس کی قیمت 800 سے 100 روپے کلو ہو جاتی ہے۔

اس کام سے بہت سارے مزدور بھی منسلک ہیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے راحت کی تیسری قست بہار کے لیے نئی سوگات لے کر آیا ہے۔ کووڈ-19 راحت پیکیج راؤنڈ 3 کے اعلان کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بتایا کہ چھوٹی اکائیوں کو تکنیکی اور برانڈنگ کے ذریعے فائدہ پہچایا جائے گا۔ جس کے تحت 10 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے کے زریعے ملک کے دو لاک چھوٹی اکائیوں کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔

اس میں خاص کر ریاست میں مکھانا کے کلسٹر سنٹر کی شروعات کی جائے گی۔ وزیر نے بتایا کہ کشمیر کے سیب اور شمال مشرق کے بانسوں کی برانڈنگ کی جائے گی۔

وزیر خزانہ کے اعلان کے بعد بہار کا مکھانا ایک دم سے سرخیوں میں آ گیا ہے۔ بہار کا مکھانہ پوری دنیا میں الگ شناخت رکھتا ہے۔ ریاست میں مکھانے کے کاروبار اور کھیتی دونوں میں بہترین روزگار کے مواقع ہیں۔ حالانکہ بہار میں ابھی بھی شقافتی کھیتی کا چلن ہیں۔ لیکن اب نوجوان پیڑھی نئی تکنیک سے بہار کے مکھانا کو پوری دنیا میں ایک منفرد شناخت دینے کے لیے کوشاں ہے۔

مکھان کھیتی کے لیے بارش کی بہتر زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سیمانچل اور متھلانچل کا علاقہ مکھان کھیتی کے لیے بہت اچھا ہے۔ ان علاقوں میں مکھان کی شقافتی کھیتی کی جاتی ہے۔ اب مرکزی حکومت نے لوکل اگریکلچر کو گلوبل پلیٹ فارم تک پہنچانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

جانکار بتاتے ہیں کہ بہتر منافع اور پیداوار کی وجہ سے متھلانچل کے اضلاع میں کسان تیزی سے مکھانا کی کھتی کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔ بہار میں مکھانا تقریبا 500 روپے کلو ملتی ہے۔ وہیں بڑے شہروں میں پہنچتے ہی اس کی قیمت 800 سے 100 روپے کلو ہو جاتی ہے۔

اس کام سے بہت سارے مزدور بھی منسلک ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.