26/11 ممبئی حملے Mumbai Terrorist Attacks of 2008 کو لیکر کانگریس کے قدآور رہنما و سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے اپنی کتاب " ممبئی حملے" کے تعلق سے اپنی ہی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 26/11 واقعہ کے بعد کانگریس کو جو اقدام اٹھانے چاہیے تھے وہ نہیں اٹھائے۔ اس وقت تیزی سے کاروائی کی ضرورت تھی مگر حکومت کی جانب سے غفلت برتی گئی۔
انہوں نے اپنی کتاب میں اس واقعہ کے تعلق اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اس وقت وزیر مملکت برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد Congress Leader Shakeel Ahmedکو پریس بریفنگ کرنے سے روکا گیا تھا، جبکہ وہ قومی ترجمان تھے اور پارٹی کا موقف مضبوطی سے رکھنے کا کام کرتے تھے.
مذکورہ معاملے کے تناظر میں اس وقت وزیر مملکت برائے امور داخلہ رہے ڈاکٹر شکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہا کہ منیش تیواری نے ایک واقعہ کے تناظر میں یہ لکھی ہوں گی۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مجھے پارٹی کی جانب سے پارٹی کا کوئی بھی موقف رکھنے سے نہیں روکا گیا۔ مگر اس وقت کے حالات بڑے حساس تھے۔میں خود شام سے صبح تک تمام حالات پر نظر بنا کر رکھے ہوا تھا، اس وقت میرے اردگرد سینکڑوں میڈیا اہلکاروں کا مجمع تھا۔
مزید پڑھیں:حزبِ اختلاف نے پارلیمنٹ میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے: شکیل احمد
ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ کوئی ضروری نہیں کہ حکومت اور پارٹی کا تمام پہلؤں پر موقف ایک ہو۔ دونوں الگ بات ہے۔ میں خود کو خوش قسمت تصور کرتا ہوں کہ پارٹی نے مجھے وزیر کے ساتھ ساتھ پارٹی کا قومی ترجمان بنایا تھا اور میں اس پر کھڑا رہا، ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ پارٹی نے کسی مصلحت سے مجھے پریس بریف کرنے کی اجازت نہیں دی۔
ایک سوال کے جواب میں شکیل احمد نے کہا کہ جب کوئی کتاب لکھتا ہے تو وہ اپنی یادداشت کی بنیاد پر واقعات کو لکھتا ہے، وہ کسی کے حق میں بھی ہو سکتا ہے اور کسی کو اس سے تکلیف بھی ہو سکتی ہے. مگر اس کا کوئی دوسرا مطلب نہیں نکالا جانا چاہیے۔