مولانا قاری طارق بن ثاقب نے کہا کہ رمضان کا دوسرا عشرہ اختتام کی جانب رواں دواں ہے، یہ عشرہ مغفرت کا ہے، اس عشرہ میں جتنا زیادہ سے زیادہ ہو سکے گناہوں سے صدق دل سے توبہ کریں اور اللہ کے حضور میں سجدہ ریز ہو کر اللہ کو راضی کریں۔ یہ مبارک مہینہ سال میں صرف ایک مرتبہ آتا ہے، اس مہینے کی عظمت اور فضیلت دوسرے مہینوں سے کئی گنا افضل اور متبرک ہے لہٰذا اسے غنیمت جانیں اور ایک بھی موقع عبادات و اذکار کے بغیر خالی نہ جانے دیں۔ اسی میں امت کی کامیابی و کامرانی ہے۔
بہار کے ارریہ میں الثاقب ایجوکیئر اسکول کے ڈائریکٹر نے رمضان کی دیگر خصوصیات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ روزہ کا اصل مقصد یہی ہے کہ ہم اس کے ذریعہ متقی و پرہیز گار بن جائیں، اپنے اندر پرہیزگاری، بردباری، انکساری اور ہمدردی پیدا کریں، اپنے حرکات و سکنات سے کسی شئے کو تکلیف نہ پہنچائے، یہ پورا رمضان دراصل ہمیں انہیں چیزوں کی تعلیمات دیتا ہے، اگر ہم نے صحیح طریقے سے رمضان کا حق ادا کرتے ہوئے روزہ، نماز، تراویح، صدقہ، زکوۃ و دیگر امور انجام دئے تو یقیناً رب کریم کا ہم پر خصوصی فضل ہوگا۔
قاری طارق بن ثاقب نے کہا کہ یہ رمضان کا پورا مہینہ ہی نیکیوں کا موسم بہار ہے، جتنی عبادت کریں اتنی ہی لذت اور حلاوت دل میں پیدا ہوتی ہے، اس مہینے کو ہمیں عملی مشق کے طور پر گزارنا چاہیے تاکہ اسی کے مطابق ہم آگے کے گیارہ مہینے گزار سکیں۔ دل میں ہرگز یہ خیال نہیں لانا چاہیے کہ ہمیں اچھے کام صرف رمضان میں ہی کرنے ہیں، غیر رمضان میں ہم آزاد ہیں یا اس بارے میں کوئی سوال و جواب نہیں ہوگا۔ اس لئے اللہ کے سامنے ہمیں گڑگڑا کر اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگنا چاہیے۔