آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم اور مجاہد آزادی امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر خدا بخش لائبریری میں مولانا آزاد کی حیات و خدمات کے حوالے سے کتابی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ کتابی نمائش دیکھنے کے لئے کثیر تعداد میں کالجیز و یونیورسٹییز کے طلبہ و طالبات خدا بخش لائبریری پہنچے اور نادر کتابوں سے فیضیاب ہوئے۔
خدا بخش لائبریری میں مولانا آزاد کے ذریعہ مختلف موضوعات پر لکھی ہوئی کتابیں، شائع ہونے والے اخبارات، میگزین اور مولانا آزاد کی شخصیت اور خدمات پر مختلف اہل قلم کی تین سو سے زائد اردو، انگریزی اور ہندی زبانوں میں کتابیں رکھی گئی تھیں جسے دیکھ کر مولانا آزاد کی سیاسی، سماجی، مذہبی، علمی، ادبی اور صحافتی خدمات کا پتہ چلتا ہے. ان میں چند ایسی کتابیں بھی موجود تھیں جو نادر اور نایاب ہیں۔
کتابی نمائش کی اہم بات یہ بھی تھی کہ مولانا آزاد کے ہاتھ سے لکھے متعدد خطوط کا عکس بھی شامل تھا جسے طلبا مولانا آزاد کی تحریروں کو اشتیاق سے دیکھتے نظر آئے۔
کتابی نمائش میں شامل طالبہ پشپانجلی کماری نے کہا کہ اس طرح کا کتابی نمائش ہم طلبہ کے لیے بہت مفید ہے، ہمیں اپنے مجاہد آزادی اور ادبی شخصیات کو جاننے سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔
کتابی نمائش میں جو کتابیں بطور خاص لوگوں کی توجہ کا مرکز تھی ان میں امام الہند مولانا آزاد، جیل میں آزاد، لائف اینڈ ورکس آف مولانا ابوالکلام آزاد، آزاد کی کہانی خود ان کی زبانی، خطوط ابوالکلام آزاد، مولانا ابوالکلام آزاد انڈیا ونس فریڈم وغیرہ شامل ہیں۔
پٹنہ یونیورسٹی کے طالب علم راہل کمار سنگھ نے کہا کہ مولانا آزاد ہندو مسلم اتحاد کے علمبردار تھے۔ انہوں نے ہندوستان کی آزادی اور تعلیمی میدان میں جو کارکردگی پیش کی ہیں وہ ہم سبھوں کے لئے قابل تقلید ہیں۔
ریسرچ اسکالر طلحہ نعمت نے کہا کہ مولانا آزاد کی ادبی حیثیت مسلم ہیں اور میں مولانا آزاد کے نثری اسلوب سے متاثر ہوں۔
مزید پڑھیں:ڈیجیٹل مواد کے ذریعے مولانا آزاد کو اردو یونیورسٹی کا خراج
وہیں خدا بخش لائبریری کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ بیدار نے کہا کہ خدا بخش لائبریری کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ وہ ملک کے مایہ ناز شخصیات پر ان کی حیات و خدمات کے حوالے سے اس طرح سے کتابی نمائش کا اہتمام کرے تاکہ آج کی نئی نسل انہیں جاننے سمجھنے کا موقع ملے۔