بہار میں این ڈی اے حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں BJP, JD(U) Workers Disagree چل رہا ہے۔ کئی معاملوں پر جے ڈی یو اور بی جے پی آمنے سامنے ہیں جس پر حزب اختلاف کی پارٹیوں نے چٹکی لی ہے۔
دراصل بی جے پی اور جدیو کے رہنما اخباری میڈیا و سوشل میڈیا کے ذریعے ایک دوسرے پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔ مردم شماری کے معاملے پر بی جے پی نے خود کو الگ کر لیا ہے۔ تو وہیں جدیو ابھی بھی اپنے موقف پر قائم ہے اور مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
دوسری طرف بہار میں شراب بندی کو بھی بھاجپا نے پوری طرح سے ناکام بتاتے ہوئے نتیش پارٹی کے کئی وزرا اور افسران پر سوال کھڑا کئے ہیں۔ تو وہیں جدیو نے پلٹ وار کرتے ہوئے اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے شراب بندی قانون کو کامیاب بتایا ہے۔
بی جےپی اور جے ڈی یو کے درمیان جاری لفظی جنگ پر مخالف پارٹیوں نے چٹکی لیتے ہوئے تنقید کی ہے۔ راجد کے سینئر رہنما و ریاستی نائب صدر ڈاکٹر تنویر حسن نے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے بیچ میں نورا کشتی کا کھیل جا ری ہے. دونوں جماعتوں کے رہنما یک دوسرے پر الزام بھی عائد کر ہے ہیں ۔اور اور ساتھ رہنے پر بھی مجبور ہیں۔ عوام اس دھوکہ میں نہیں آئے کہ یہ دونوں اقتدار سے باہر آنے والے ہیں.
ڈاکٹر تنویر حسن نے کہا کہ راجد مردم شماری کی شروع سے حامی رہی ہے۔ اور نتیش حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس پر عمل کریں، اس معاملہ پر اگر بی جے پی ساتھ چھوڑتی ہے تو راجد حکومت گرنے نہیں دے گی اور ساتھ دے گی بشرطیکہ نتیش اپنے اس موقف پر قائم رہیں۔
وہیں رکن اسمبلی و ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان نے بی جے پی اور جدیو کی لڑائی کو سوتن کی لڑائی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ دن میں لڑتے ہیں اور پھر شام ہوتے ہی ایک تھالی میں کھاتے ہیں، دونوں ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتیں لیکن دونوں ایک دوسرے پر دباؤ کی سیاست کررہی ہیں۔
مزید پڑھیں:نتیش کمار بی جے پی کے چنگل میں پھنس گئے ہیں: علی انور انصاری
اخترالایمان نے کہا کہ نتیش کے مختلف نظریات سے اختلاف کے باوجود شراب بندی قانون کی ہم نے نہ صرف پذیرائی کی ہے بلکہ اس معاملے پر ہم پوری طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جدیو کے سینئر لیڈر افضل عباس نے کہا کہ بی جے پی کے کچھ لوگوں کو میڈیا کی سرخیوں میں بنے رہنے کی عادت ہو گئی ہے۔ اسے سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔ ہم مردم شماری پر کل بھی قائم تھے اور آج بھی ہیں۔