بہار کے ضلع گیا میں سیاسی رہنما ان دنوں کورونا کے نام پر امدد تو کررہے ہیں لیکن اسی بہانے وہ آئندہ اسمبلی انتخابات کی مہم میں بھی لگے ہیں، ضلع میں حکمراں جماعت جے ڈی یو اپنی پارٹی کے نشان اور نام والے ماسک تقسیم کررہی ہے، انتخابی سال ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کو بھی مائل کرنے کی کوشش جاری ہے
ریاست کے وزیراعلی نتیش کمار کے ورچوئل کارکنان پروگرام کے بعد پارٹی کے رہنما و ارکان سرگرم ہوگئے ہیں، رہنماؤں کے ذریعے کورونا سے بچاو کو لیکر بیدار کرنے کے بہانے پارٹی کے نشان والے ماسک بھی تقسیم کیے جارہے ہیں، ساتھ ہی ریاستی حکومت کے منصوبوں اور کاموں کو بھی گنوایا جارہاہے۔
خاص طورسے پارٹی اقلیتی سیل کے رہنماء وکارکنان اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے درمیان پارٹی کی بات پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں، جے ڈی یو کے اقلیتی رہنماؤں کے سامنے 'سی اے اے'، 'این آرسی' اور 'این پی آر' پر ہورہے سوالات کا بدل بہت مشکل ہورہاہے۔
جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سکریٹری وارث علی خان کو شیرگھاٹی اسمبلی حلقہ سمیت کئی اسمبلی حلقوں میں وزیراعلی نتیش کمار کے کاموں واقلیتوں کے لیے چلائے گئے منصوبوں کی جانکاری پہنچانے کی ذمے داری سونپی گئی ہے، وارث علی خان اس مہم میں وقت پوری جوانمردی کے ساتھ لگے ہوئے ہیں۔
وارث علی خان نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ انہیں جوبھی پارٹی کی طرف سے ذمے داری دی جائے گی وہ اسے بہترڈھنگ سے نبھائیں گے، انہوں نے 'سی اے اے واین آرسی اور این پی آر' کے خلاف مسلمانوں کے درمیان پیدا ہوئی ناراضگی پر کہاکہ یہ صرف حزب اختلاف کاڈرامہ ہے، جبکہ حقیقت ہے کہ حزب اختلاف جماعتیں مسلمانوں کے بہانے ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہیں، ان کے پاس اپنا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
بہار میں وزیراعلی نتیش کمار نے قبرستان کی گھیرابندی سے لیکر وزیراعلی اقلیتی روزگار اور دیگر منصوبے کے تحت مسلمانوں کے لیے کام کیا ہے، جبکہ وزیراعلی نتیش کمار نے مرکزی حکومت اورعوامی سطح پر بھی کہ چکے ہیں بہار میں کسی حال میں این آرسی نہیں ہوگا تو ایسے میں صرف گمراہ کرنے کی سیاست کی جارہی ہے۔